سان فرانسسکو: ایک رپورٹ کے مطابق فیس بک نے فلسطینیوں کے خلاف تشدد پر اکسانے والے متعدد اشتہارات کو منظوری دے دی۔ دی انٹرسیپٹ کے ساتھ شیئر کیے گئے مواد کے مطابق، عبرانی اور عربی دونوں میں شائع ہوئے یہ اشتہارات فیس بک اور اس کی کمپنی میٹا کی پالیسیوں کی صریح خلاف ورزی کرتے ہیں۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان میں سے کچھ اشتہارات پرتشدد مواد پر مشتمل ہیں جس میں براہ راست فلسطینی بچوں اور شہریوں کے قتل کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ان اشتہارات میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی جیسے سنگین مطالبات شامل ہیں جن میں غزہ کی خواتین، بچوں اور بوڑھوں سمیت سبھی کو قتل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
- فیس بک پر نسل کشی اور دہشت گردی کی تشہیر
کچھ دیگر اشتہارات والی پوسٹوں میں غزہ کے بچوں کے لیے 'مستقبل کے دہشت گرد' اور 'عرب سور' جیسے انتہائی نازبیا اور قابل اعتراض الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔ رپورٹ میں فلسطینی سوشل میڈیا ریسرچ اینڈ ایڈوکیسی گروپ 7amleh حملة کے بانی ندیم نشیف کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ان اشتہارات کی منظوری فلسطینی عوام کے تئیں میٹا کی ناکامیوں کا تازہ ترین سلسلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پورے بحران کے دوران ہم نے میٹا سے جڑے فیس بک اور دیگر پلیٹ فارمز پر فلسطینیوں کے خلاف واضح تعصب اور امتیازی سلوک کا ایک مستقل پیٹرن دیکھا ہے۔
مزید پڑھیں: