سان فرانسسکو: مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر اور راکیٹ سائنس کمپنی اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک نے مصنوعی ذہانت کے چیٹ بوٹ 'چیٹ جی پی ٹی' کا مقابلہ کرنے کے لیے 'ٹروتھ جی پی ٹی' متعارف کرانے کا اعلان کر دیا ہے۔ چیٹ جی پی ٹی نامی ایپلی کیشن اور ویب پیج مصنوعی ذہانت سے لیس ایک ایسا پلیٹ فارم ہے، جہاں ہر انسان کو اس کے ہر سوال کا جواب دیا جاتا ہے۔ یعنی مذکورہ ایپ یا پلیٹ فارم پر کوئی بھی شخص جا کر کچھ بھی لکھے گا تو اس کے بدلے پلیٹ فارم اسے کوئی نہ کوئی جواب ضرور دے گا۔
مذکورہ پلیٹ فارم تاریخ، سیاست، شخصیات، سائنس اور ادب سمیت تمام موضوعات پر انٹرنیٹ پر موجود مواد سے معلومات اٹھاکر صارفین کو چند سیکنڈز میں فراہم کرتا ہے۔ چیٹ جی پی ٹی کو 2022 کے اختتام پر متعارف کرایا گیا تھا، جس نے چند ہی ماہ میں انٹرنیٹ کی دنیا پر تہلکہ مچا دیا اور گوگل نے بھی اس کے ٹکر کا پلیٹ فارم بارڈ متعارف کرا دیا اور اب ایلون مسک نے بھی 'چیٹ جی پی ٹی' کے ٹکر کا 'ٹروتھ جی پی ٹی' متعارف کرانے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایلون مسک نے امریکی ٹی وی چینل فاکس کو دیے گئے انٹرویو کے دوران اگرچہ مصنوعی ذہانت کو انسان کے لیے خطرہ قرار دیا، تاہم اس کے باوجود انہوں نے اپنا مصنوعی ذہانت کا پلیٹ فارم متعارف کرانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے اپنے پلیٹ فارم ’ٹروتھ جی پی ٹی‘ کو سچائی سامنے لانے والے پلیٹ فارم کے طور پر پیش کیا اور کہا کہ وہ چیٹ جی پی ٹی کی طرح غلط معلومات فراہم نہیں کرے گا بلکہ وہ سچائی کو سامنے لائے گا۔