اردو

urdu

ETV Bharat / science-and-technology

Twitter User Data Stolen ٹویٹر کے چار سو ملین صارفین کا ڈیٹا چوری - ٹویٹر صارفین کا ڈیٹا چوری ہونے کا خطرہ

ٹویٹر کے تقریباً 40 کروڑ صارفین کا ڈیٹا چوری کر لیا گیا ہے۔ یہ ڈیٹا ایک ہیکر کے ذریعے چوری کرکے ڈارک ویب پر فروخت کے لیے دستیاب کرایا گیا ہے۔ Twitter user data stolen

ٹوئٹر صارفین کا چار سو ملین ڈیٹا چوری
ٹوئٹر صارفین کا چار سو ملین ڈیٹا چوری

By

Published : Dec 26, 2022, 3:21 PM IST

نیو دہلی: مائیکروبلاگنگ سائٹ ٹویٹر کے تقریباً 40 کروڑ صارفین کا ڈیٹا چوری ہونے کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔ ہیکر نے چوری شدہ ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کے لیے ڈالا ہے۔ چوری شدہ ڈیٹا میں صارفین کے نام، ای میل آئی ڈی، فالوورز کی تعداد اور صارفین کے فون نمبر بھی شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیٹا لیک میں بھارتی وزارت اطلاعات و نشریات اور امریکی خلائی ایجنسی ناسا کے اکاؤنٹس کا ڈیٹا بھی شامل ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سے پہلے ٹویٹر کے تقریباً 5.4 ملین یا 54 لاکھ صارفین کا ذاتی ڈیٹا لیک ہوا تھا۔ Data of 400 mn Twitter users stolen, claims hacker

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہیکرز نے سلمان خان، گوگل کے سی ای او سندر پچائی، اسپیس ایکس اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) وغیرہ جیسے ہائی پروفائل لوگوں کے اکاؤنٹس کا ڈیٹا بھی چوری کیا ہے۔ ہیکر نے اپنی پوسٹ میں لکھا، "ٹویٹر یا ایلون مسک، اگر آپ یہ پوسٹ پڑھ رہے ہیں، تو آپ کو پہلے ہی 54 ملین سے زیادہ صارفین کے ڈیٹا لیک ہونے پر جی ڈی پی آر جرمانے کا خطرہ ہے۔ اب 400 ملین صارفین کا ڈیٹا لیک ہونے پر جرمانے کے بارے میں سوچیں"۔ Data of 400 mn Twitter users stolen, claims hacker


سابق سکیورٹی چیف نے خبردار کیا تھا: ہیکر نے چوری شدہ ڈیٹا کو فروخت کرنے کی پیشکش کی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ API میں کسی کوتاہی کی وجہ سے ڈیٹا لیک ہوا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ حال ہی میں ٹویٹر کے سابق سکیورٹی چیف یوئل روتھ نے ایلون مسک کی قیادت میں ٹویٹر کو غیر محفوظ قرار دیا تھا اور صارفین کے ڈیٹا چوری ہونے کا بھی امکان ظاہر کیا تھا۔ کمپنی نے اپنے بیشتر ملازمین کو فارغ کر دیا ہے جس سے صارفین کے ڈیٹا کا خطرہ اور بھی بڑھ سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:

5.4 ملین صارفین کا ڈیٹا لیک:اس سے قبل میں ٹویٹر کے تقریباً 5.4 ملین یا 54 لاکھ صارفین کا ذاتی ڈیٹا لیک ہونے کے بعد فروخت کے لیے دستیاب کرایا گیا تھا۔ ری اسٹور پرائیویسی کی رپورٹ کے مطابق صارفین کے ڈیٹا کی ہیکنگ کا یہ واقعہ 2022 میں پیش آیا تھا۔ آپ کی معلومات کے لیے بتاتے چلیں کہ یہ ڈیٹا لیک اسی بگ کی وجہ سے ہوا تھا جس کے لیے ٹویٹر نے بگ باونٹی پروگرام کے تحت Zhirinovskiy نامی ہیکر کو $5040 یعنی 402386 روپے دیے تھے۔ ہیکر نے ڈیٹا کو فروخت کرنے کے لیے ہیکرز فورم پر دستیاب کرایا تھا۔ اس ڈیٹا لیک میں صارفین کے پاس ورڈز شامل نہیں تھے۔ Data of 400 mn Twitter users stolen, claims hacker

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details