حیدرآباد: بھارت کا اہم مشن چندریان 3 آج چاند کی سطح پر اترنے کے لیے تیار ہے۔ اس تاریخی لمحے پر بھارت کی خلائی برادری امید سے بھری ہوئی ہے۔ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے ذریعہ چلایا جانے والا یہ بے مثال مشن خلائی شعبے میں سرکردہ ممالک کے بیچ بھارت کی پوزیشن کو مضبوط و مستحکم کرے گا۔ آج جیسے ہی چندریان 3 چاند پر اترے گا، بھارت اپنے چاند کے جنوبی قطب پر پہنچنے والا پہلا ملک بن جائے گا۔
چندریان 3 کا لینڈر ماڈیول انسانی ذہانت اور عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ایل ایم، جس میں لینڈر وکرم اور روور پرگیان شامل ہیں، چاند کی سطح پر اپنی لینڈنگ کے ساتھ تاریخ رقم کرنے کے لیے تیار ہے جس کے بعد دنیا کو چاند کے جنوبی قطبی خطے کے بارے میں مزید جانکاریاں ملیں گی۔ اسرو کے اندازے کے مطابق چندریان 3 بدھ کی شام ٹھیک 6 بج کر 4 منٹ پر چاند پر اترے گا۔
چندریان -3 کی لینڈنگ بھارت کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی، کیونکہ یہ اس مشن سے چاند کی سطح پر سافٹ لینڈنگ کی پیچیدہ تکنیک میں مہارت حاصل کرنے والا چوتھا ملک بن جائے گا۔ امریکہ، چین اور سویت یونین یہ کارنامہ ہم سے پہلے انجام دے چکے ہیں۔ بھارت کی کامیابی خلائی تحقیق کی سرحدوں کو آگے بڑھانے کے اس کے غیر متزلزل عزم کی گواہی کے طور پر قائم ہوگی۔
سائنسی عزائم:
چندریان 3 صرف چاند کو فتح کرنے کی بات نہیں بلکہ یہ سائنس اور دریافت کا مشن ہے۔ اپنے پہلے کے چندریان -2 کی بنیاد پر قائم یہ فالو اپ مشن کثیر جہتی مقاصد کی تکمیل کرے گا۔ اس کا مقصد چاند کی سطح پر محفوظ اور سافٹ لینڈنگ کی صلاحیتوں کی طاقت کا مظاہرہ کرنا ہے۔ اس کے علاوہ، اس میں گھومنے والی سرگرمیوں اور ان-سیٹو سائنسی تجربات کے ذریعے چاند کے بارے میں انسانوں کی سمجھ میں انقلابی تبدیلی لانے کی صلاحیت کا حامل ہے۔ اس میں چاند کی سطح کے اندر چھپے رازوں کو افشا کرنے کی صلاحیت بھی موجود ہے۔
ماضی سے سبق، ناکامی سے کوشش تک
چندریان -3 چاند کی تحقیق میں اسرو کی پہلی کوشش نہیں ہے۔ پہلے کے مشن چندریان -2، جو 2019 میں شروع کیا گیا تھا، کو چاند کے سفر میں ایک دقت کا سامنا کرنا پڑا جب لینڈر 'وکرم' کو اس کے بریکنگ سسٹم میں بے ضابطگیوں کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں چاند کی سطح پر حادثہ پیش آیا۔ تاہم، اس دھچکے نے چندریان 3 کے شروع کرنے کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر کام کیا، جس نے خلائی ایجنسی کو ناکامی پر مبنی ڈیزائن کا طریقہ اختیار کرنے پر آمادہ کیا جو ممکنہ چیلنجز کے خلاف اس مشن کی حفاظت کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: Chandrayaan 3 چندریان 3 چاند پر اترنے کے لیے تیار