اب تک کے اندازوں کے مطابق، کائنات کی عمر تقریبا 14 ارب سال ہے۔ ابتدائی ایک ارب سال میں بہت سے 'گلوبل کلسٹر' بنے تھے۔ ہر کہکشاں میں ان 'گلوبل کلسٹر' کے کچھ ستارے ملتے ہیں حالانکہ اب تک سائنسی گلوبل كلسٹرز کی اصل کے اسرار کو نہیں سمجھ پائے ہیں۔ انڈین انسٹی ٹیوٹ ایسٹرو فزکس کی پروفیسر شوارانی تروپتی نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر ان دونوں ستاروں کی نشاندہی کی ہے۔
ETV Bharat / science-and-technology
ہندوستانی سائنسدانوں نے 'ملکی وے' دو 'ایلین' ستارے تلاش کیے - ان دونوں ستاروں کی نشاندہی کی ہے
ہندوستانی سائنسدانوں نے ہماری کہکشاں (یعنی’ملکی وے') میں دو ایسے ستارے تلاش کئے ہیں جو واقعی کائنات کے ابتدائی ایک ارب سال میں بنے 'گلوبل کلسٹر' کا حصہ تھے اور جن کی فطرت کہکشاں کے دیگر ستاروں سے مختلف ہونے کی وجہ سے انہیں 'ایلین ستارے' بھی کہا جاتا ہے۔
![ہندوستانی سائنسدانوں نے 'ملکی وے' دو 'ایلین' ستارے تلاش کیے ہندوستانی سائنسدانوں نے 'ملکی وے' دو 'ایلین' ستارے تلاش کیے](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-7004085-506-7004085-1588249659519.jpg)
یہ ستارے ہماری کہکشاں کے گھیرے میں زمین سے 3621 نوری سال کے فاصلے پر ہیں۔ دنیا بھر میں اس سے پہلے گلوبل کلسٹر کے صرف پانچ ستاروں کو ہی اتنا قریب سے مطالعہ کیا گیا ہے۔ پروفیسرتروپتی کی ٹیم نے ان تاروں میں ایلومینیم، سوڈیم، کاربن، نائٹروجن، آکسیجن، میگنیشيم اور بہت سے دوسری کیمیکلز کی وافر مقدار میں موجودگی کی بنیاد پر ان کو 'ایلین' تارے ہونے کی تصدیق کی ہے۔ گلوبل کلسٹر کے تاروں میں دوسرے تاروں کے مقابلے ایلومینیم اور سوڈیم کی مقدار کافی زیادہ پائی جاتی ہے۔