اردو

urdu

ETV Bharat / opinion

قرنطینہ اختیار کرتے وقت کن باتوں پر عمل کریں - جنرل میڈیسین ڈاکٹر راجیش ووکالا

حیدرآباد کے وی آئی این این اسپتال کے کنسلٹنٹ فیزیشن، ایم ڈی جنرل میڈیسین ڈاکٹر راجیش ووکالا نے خود ساختہ علیحدگی اختیار کرنے کے حوالے سے ضروری ہدایت دی ہیں۔پڑھیں پورا آرٹیکل

قرنطینہ اختیار کرتے وقت کن باتوں پر عمل کریں
قرنطینہ اختیار کرتے وقت کن باتوں پر عمل کریں

By

Published : Aug 12, 2020, 4:53 PM IST

دنیا بھر میں خاص طور سے ہمارے ملک میں کووڈ 19 کے بڑھتے ہوئے معاملات کی وجہ سے پورے بھارت کے اسپتالوں اور طبی عملے پر دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔اس لیے حکومت نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اگر ان میں کورونا کے معمولی علامات نظر آرہی ہے تو وہ خود ساختہ علیحدگی اختیار کریں۔

حیدرآباد کے وی آئی این این اسپتال کے کنسلٹنٹ فیزیشن، ایم ڈی جنرل میڈیسین ڈاکٹر راجیش ووکالا کا کہنا ہے کہ بیشتر لوگوں کے لیے خاص کر جو لوگ چھوٹے گھروں میں رہائش پذیر ہیں، ان کے لیے آئی ایم سی آر کی جانب سے آئیسولیشن کے حوالے سے جاری کردہ رہنما خطوط پر عمل کرنا مشکل ہے۔جن کے پاس ایک کمرے کا مکان ہے انہیں گھر میں قرنطینہ اختیار کرنا ممکن نہیں ہے، ایسے میں بہت سے لوگ ہوٹلوں میں کمرے لے کر اپنا قرنطینہ مکمل کر رہےہیں۔کورونا کی علامت کی صورت میں آپ کم از کم دو ہفتوں تک ہوٹلوں میں کیرایہ کے کمرے میں رہ کر قرنطینہ اختیار کرسکتے ہیں۔لیکن ایسے کئی دیگر اقدامات ہیں جن پر عمل پیرا ہوکر کورونا متاثرہ شخص سے انفیکشن پھیلنے کے خطرے کو روکا جاسکتا ہے۔

  • اگر آپ کا گھر چھوٹا ہے تو آپ ہر وقت پی پی ای کٹس پہن کر رہیں تاکہ انفیکشن کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔
  • اگر آپ پی پی ای کٹس پہن رہیں تو آپ کے پاس کپڑے بدلنے کے لیے الگ تھلگ کمرہ ہونا چاہیے اور ہر چار گھنے کے بعد اس کمرے کو سینیٹائز کرنا چاہیے۔
  • پی پی ای کٹ پر دی گئی ہدایات کو احتیاط سے پڑھیں اور پیکٹ میں فراہم کردہ ڈسپوزایبل بیگ میں فوری طور پر تصرف کریں۔اسے عام کوڑے دان کے ساتھ پھینکنے کے بجائے الگ پھینکیں۔
  • اپنے آپ کو گھر کے ایک حصے تک ، ممکنہ طور پر کمرے سے منسلک باتھ روم والے کمرے تک خو کو محدود رکھیں۔
  • صفائی ستھرائی کے طریقہ کار پر تمام کنبہ کے افراد کو سختی سے عمل کرنا چاہئے۔
  • ماسک ، دستانے پہنیں اور ہاتھوں کے صفائی کرنے کو یقینی بنائیں۔
  • اپنے خوراک میں اچھی اور صحتمند کھانے کو شامل کریں۔
  • وقتا فوقتا اپنی صحت پر نظر رکھیں جیسے آپ کی آکسیجن کی سطح، اپنی نبض ، درجہ حرارت وغیرہ کی جانچ کرنا ضروری ہے۔
  • اگر آپ کو اپنی طبیعت منفی سمت میں بڑھتی ہوئی نظر آتی ہے تو فوری طور پر طبی مدد لیں۔
  • اپنے ڈاکٹر سے بات کریں اور کچھ ملٹی وٹامن دوائیں بھی لیں جو آپ کے قوت مدافعت کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوں گی۔
  • پورے دن میں مناسب مقدار میں پانی پئیں۔
  • گھر کے دیگر افراد کی کورونا متاثرہ شخص کے کمرے تک رسائی نہیں ہونی چاہیے سوائے اسکے جو متاثرہ شخص کی دیکھ بھال کر رہا ہو۔
  • متاثرہ شخص کے کمرے تک جانے والے شخص کو پی پی ای کٹ پہننے کے بعد ہی کمرے میں داخل ہونا چاہیے۔
  • متاثرہ شخص کو جھو بھی فراہم کیا جاتا ہے اسے صرف ڈسپوزابیل میں دیا جانا چاہیے جیسے کھانا، دوائیں وغیرہ، تاکہ اسے آسانی سے ڈسپوزابیل کیا جاسکے۔
  • مریضوں کی دیکھ بھال کرنے والا شخص کو صرف کمرے کے دروازے تک خود کو محدود رکھنا چاہیے اور کمرے میں داخل ہونے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔
  • مریض کو خود ہی اپنے کمرے کی صفائی کرنے چاہیے اور اس کے ذریعہ چھوئی گئی سطحوں کو جیسے ٹیبل، دروازے کی کنڈی وغیرہ کو جراثیم سے پاک کرنا چاہیے۔
  • کمرے کو جراثیم سے پاک کرنے کے لیے سوڈیم ہائیڈروکلورائیڈ کا استعمال کرنا چاہیے۔
  • یہ وائرس کو کمزور کرے گا اور وائرس کو مزید پھیلنے یا بڑھنے نہیں دےگا۔
  • ہر چار گھنٹہ کے بعد اپنے کمرے کے سطحوں کو صاف کریں۔
  • متاثرہ شخص کے تمام کوڑے دان کو الگ سے نکال دیں۔ میونسپل کارپوریشن کے لوگوں کو آگاہ کیا جائے اور اس کوڑے دان کو ان کے ذریعہ ہی اٹھایا جانا چاہئے۔

اگر آپ کووڈ 19 سے متاثر ہین تو آپ کو کن دیگر اقدامات پر عمل کرنا چاہیے؟

کووڈ 19 وائرس پوری دنیا میں خطرناک طریقے سے پھیل رہا ہے۔اب جبکہ ہمارے ملک میں لاک ڈاؤن کو ہٹا دیا گیا ہےلیکن ابھی بھی لوگ خوف و ہراس کی حالت میں مبتلا ہیں۔اگر لوگ کورونا وائرس سے ملتی جلتی علامت کا سامنا کر رہے ہیں اور انہیں یہ نہیں معلوم کہ وہ کیسے اور کہاں سے اس حوالے سے جانکاری حاصل کریں کہ وہ کورونا سے متاثر ہیں یا نہیں۔اس لیے ہم نے حیدرآباد کے وی این این اسپتال کے ڈاکٹر راجیش ووکالا سے پوچھا اور وہ بتاتے ہیں کہ وائرس جسم میں کہیں بھی پھیل سکتا ہے اور اس وجہ سے ہم پورے جسم میں مختلف علامات دیکھ رہے ہیں"۔

بخار اور سردی کے علاوہ ڈاکٹر راجیش نے کورونا وائرس کے دیگر علامت کے بارے میں بتایا

  • سونگھنے اور چکھنے کی صلاحیت کا ختم ہونا
  • شدید تکھن اور کمزوری
  • جسم کے پٹھوں میں درد ہونا
  • تھکاوٹ
  • اپنے روزمرہ کے کام کو انجام دینے میں مشکلات کا سامنا کرنا
  • سانس لینے میں مشکل
  • سر درد
  • چکر آنا
  • بغیر بخار کے الٹیاں آنا
  • پیٹ میں درد
  • پیر میں درد
  • دیگر کورونا متاثرہ لوگوں نے دماغی اٹیک، مرض قلب، میننجائٹس، ریڑھ کی ہڈی میں درد جیسے دیگر شکایتوں کے بارے میں بات کی۔حالانکہ ایسے معاملات کم نظر آئیں ہیں۔

اگر آپ میں اس طرح کے علامات پائے جائیں تو آپ کیا کریں گے؟

ڈاکٹر راجیش نے بتایا کہ ناول وائرس دوسرے وائرس کے مقابلے بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔یہ دیکھا گیا ہے کہ 80 فیصد لوگوں میں یہ اے سمپٹومیٹک ہے اور 20 فیصد لوگوں میں اس وائرس کا خطرناک اثر مرتب ہورہے ہیں۔ان میں سے صرف 5 فیصد ہی شدید بیمار ہوتے ہیں، جنھیں اسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

  • علامت پائے جانے کے فورا بعد خود ساختہ علیحدگی اختیار کریں، خاص طور پر اگر آپ کو کسی متاثرہ شخص کے ساتھ رابطے میں آنے کے بارے میں شبہ ہو۔
  • اگر مذکورہ بالا علامات میں سے کوئی بھی 3 دن تک جاری رہتا ہے تو ، ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
  • ڈاکٹر کے مشورے کے بعد ہی ٹیسٹ کروائے جاتے ہیں۔یہ یا تو ایک سواب ٹیسٹ یا پھر خون ٹیسٹ ہوگا۔علامت پانے کے پانچویں دن بعد اگر ٹیسٹ کیاجائے تب یہ زیادہ تنیجہ خیز ثابت ہوتا ہے۔
  • جو لوگ اپنے جسم میں کورونا کی علامت کو سمجھ نہیں پاتے ہیں انہین اسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔وہ گھر میں ہی خود ساختہ علیحدگی اختیار کرسکتے ہیں اور کسی ضرورت یا صحت کی ہنگامی صورتحال کی صورت میں ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
  • روزانہ کافی مقدار میں پانی کا استعمال کرنا چاہیے۔
  • اپنے خوراک میں وٹامن والی غذا کا استعمال کریں جو قوت مدافعت کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوں گا یعنی وٹامن سی اور ڈی۔یہ دونوں وٹامن مختلف کھانے کی اشیاء میں موجود ہوتی ہیں۔
  • اپنی علامت کو دیکھتے ہوئے 10 دن تک مستقل طور پر قرنطینہ میں ہی رہیں۔
  • اگر آپ ان 20 فیصد لوگوں میں شامل ہیں جن میں کورونا کے متعدد علامت پائے جارہے ہیں یا ان کی حالت نازک ہے وہ ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔۔ آپ کو اسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے اور اس کے مطابق ٹیسٹ بھی کروائے جائیں گے اور اسی کے مطابق علاج بھی کروایا جائے گا۔آپ کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے ، کیونکہ زیادہ تر لوگ صحت یاب ہو رہے ہیں۔لوگوں سے ملاقات نہ کرکے اپنے آپ کو قرنطینہ میں رکھ کے آپ بھارت کے ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے بہترین کام کر سکتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details