اکھلیش نے آج کرہل اسمبلی حلقے Karhal Assembly Seat سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کر دیا۔ پہلے ایسے امکانات تھے کہ بی جے پی اس سیٹ سے اکھلیش کو واک اوور دینے کی تیاری میں ہے لیکن دوپہر بعد مرکزی مملکتی وزیر و آگرہ سے ایم پی ایس پی سنگھ بگھیل SP Singh Baghel اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے پہنچ گئے۔اب کرہل اسمبلی سیٹ پر سخت اور دلچسپ مقابلے کی توقع ہے۔SP Singh Baghel vs Akhilesh Yadav
اکھلیش کے مقابلے بی جے پی نے مملکتی وزیر کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ وہ کبھی اکھلیش کے والد ملائم سنگھ یادو کے سیکورٹی افسر بھی رہ چکے ہیں۔
اکھلیش مین پوری ہیڈکوارٹر سے جیسے ہی نامزدگی کر کے باہر واپس نکلے ویسے ہی بی جے پی امیدوار کے طور پر ایس پی سنگھ بگھیل بھی اپنا پرچہ داخل کرنے پہنچ گئے۔UP Assembly Election 2022
بگھیل کی نامزدگی کے بعد بی جے پی کے مقامی اور ریاستی سطح کے لیڈران پرجوش نظر آئے۔ سال 2002 کے علاوہ بی جے پی کبھی بھی کرہل اسمبلی حلقے پر جیت نہیں درج کرسکی ہے۔ کرہل کی اسمبلی سیٹ کو ایس پی یا پھر ملائم سنگھ یادو کنبے کے لیہے ناقابل تسخیر اور زندگی بخش مانا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: UP Assembly Election 2022: اکھلیش نے کرہل سے انتخابی میدان میں اترنے کا فیصلہ کیوں کیا؟
اکھلیش یادو کہتے ہیں’ کرہل نیتا جی(ملائم سنگھ یادو) کی تعلیمی و سیاسی کام کی زمین رہی ہے۔ یہاں کے عوام نیتا جی کو نہ صرف پسند کرتے ہیں بلکہ ان کے کنبے سے بھی ان کا بے حد والہانہ لگاؤ رہا ہے اور اسی وجہ سے جب جب یہاں الیکشن ہوتے ہیں تو ایس پی امیدواروں کو ریکارڈ ووٹوں سے جیت حاصل ہوئی ہے۔ کرہل کا الیکشن یہاں کے عوام لڑیں گے اور ریکارڈ ووٹوں سے جیت درج کر کے ان کو اسمبلی بھیجنے کا کام کریں گے۔
چونکہ اسمبلی انتخابات کی وجہ سے ان کو ریاست کے دیگر علاقوں میں بھی جانا پڑے گا اس لیے انہوں نے اپنے الیکشن کو عوام کے حوالے کر دیا ہے۔ اب عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ ان کو کتنے ووٹوں سے کامیا ب کر کے اسمبلی بھیجتے ہیں۔
اٹاوہ سے مین پوری تک سماج وادیوں کا قلعہ مانا جاتا ہے۔ علاقے میں ملائم سنگھ کے کنبے کا بڑا رسوخ دکھائی دیتا ہے۔ جبکہ بی جے پی کی عوامی حمایت یہاں بے حد کم ہے۔
کرہل سیٹ کی سیاست کا آغاز اور اس سے پہلے بھی یہ حلقہ ملائم سنگھ یادو کے کام کی سر زمین رہا ہے۔ نیتا جی کا آبائی ضلع اٹاوہ بھی اس سے نزدیک ہی ہے۔ اکھلیش حکومت کے میعاد کار میں تعمیر شدہ آگرہ۔ لکھنؤ ایکسپریس وے بھی اس علاقے کے درمیان سے ہی گزرتا ہے۔
مین پوری کے کرہل سے ہی ملائم سنگھ نے ابتدائی تعلیم کا آغاز کیا اور جس جین انٹر کالج سے وہ پڑھے لکھے بعد میں وہیں ٹیچر ہوگئے۔ یہیں سے سیاست کی دنیا میں قدم رکھا اور اب اکھلیش یہیں سے اپنا پہلا اسمبلی الیکشن لڑنے جا رہے ہیں۔
اکھلیش نے کہا کرہل اسمبلی حلقہ نیتا جی کے حلقے میں آتا ہے گھر کے نزدیک کا علاقہ ہے عوام کا شکریہ اور پارٹی کے لوگوں کو شکریہ کہ مجھے موقع دے رہے ہیں۔ترقی کے معاملے میں کرہل اسمبلی حلقہ ایک مثال بنے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Analytical Report on UP Assembly Elections 2022: اکھلیش یادو یوگی کے خلاف مضبوط دعویدار کے طور پر کیسے ابھرے؟