اس ورلڈ کپ کے حالیہ میچوں میں ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اس کے ساتھ ہی سیمی فائنل کی جانب جانے والے سبھی اندازے اب ڈرامائی رخ اختیار کر رہے ہیں۔ سادہ لفظوں میں معاملہ اس نہج پر پہنچنے والا ہے کہ تھرل کا لفظ بھی ایک بار مات کھا جائے گا۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ فی الحال پوائنٹس ٹیبل اور آنے والے میچوں کی بنیاد پر کون سی ٹیمیں سیمی فائنل میں جگہ بنا سکتی ہیں اور اس کے لیے انہیں کیا کرنا پڑے گا۔ ICC Women's World Cup Analytical Report
بھارت:بنگلہ دیش کے خلاف ملی ایک آسان جیت کے ساتھ بھارت نے نہ صرف اپنے کُل پوائنٹ کو چھ تک پہنچا دیا ہے بلکہ اس نے اپنے نیٹ رن ریٹ میں بھی نمایاں بہتری کی ہے۔ فی الحال پوائنٹس ٹیبل میں بھارت کا نیٹ رن ریٹ سب سے بہتر ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ سیمی فائنل تک پہنچنے کی دوڑ میں بہت کچھ بھارتی ٹیم کے حق میں ہے۔ اگر بھارت اگلے میچ میں جنوبی افریقہ کو شکست دیتا ہے تو یہ یقینی ہے کہ وہ سیمی فائنل میں اپنی جگہ مضبوط کر لے گا۔ یہی نہیں اگلا میچ جیتنے کے بعد بھارت کو کسی اور ٹیم کے آنے والے میچوں کے نتیجے پر انحصار نہیں کرنا پڑے گا۔ ICC Women's World Cup Points Table
اس کے علاوہ اگر بھارتی ٹیم اگلے میچ میں 225 رن بنانے کے بعد جنوبی افریقہ کو ایک رن سے شکست دیتی ہے تو اس کا نیٹ رن ریٹ 0.656 ہو جائے گا۔ اس کے بعد نہ تو جنوبی افریقہ اور نہ ہی ویسٹ انڈیز اس نیٹ رن ریٹ کو برابر کر سکیں گے۔ اگر بھارت اگلا میچ ہار بھی جاتا ہے تو بھی اس کی سیمی فائنل میں پہنچنے کی امیدیں برقرار رہیں گی۔ اس کے لیے جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ہونے والے میچ میں افریقی ٹیم کو جیتنا ہوگا۔ اس کے بعد فرض کریں کہ نیوزی لینڈ پاکستان کے خلاف میچ جیتا ہے اور انگلینڈ اپنے اگلے دو میچ جیتے گا تو پوائنٹس ٹیبل پر بھارت، نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز چھ چھ پوائنٹس کے ساتھ براجمان ہوجائیں گے اور انگلینڈ کے کھاتے میں آٹھ پوائنٹس ہوں گے۔
بھارتی ٹیم کا نیٹ رن ریٹ بھی ویسٹ انڈیز اور نیوزی لینڈ سے بہتر ہوگا۔ فرض کریں کہ بھارت اپنے اگلے میچ میں 250 رن کے ہدف کا تعاقب کرتا ہے اور 100 رن سے ہار جاتا ہے۔ اس کے علاوہ نیوزی لینڈ اپنے اگلے میچ میں 300 رن بناکر 150 رنوں کے بڑے فرق سے میچ جیت لیتا ہے تب بھی نیوزی لینڈ کا نیٹ رن ریٹ 0.272 اور ہندوستان کا 0.363 ہوگا۔اس کے علاوہ اگر جنوبی افریقہ ٹیم آئندہ دونوں میچ ہار جاتی ہے تو آسٹریلیا، ویسٹ انڈیز، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ آٹھ پوائنٹس کے ساتھ ٹورنامنٹ کا یہ مرحلہ ختم کر یں گے۔
جنوبی افریقہ: پاکستان کے خلاف ویسٹ انڈیز کی شکست کا مطلب ہے کہ جنوبی افریقہ آرام سے سیمی فائنل میں پہنچ جائے گا بشرطیکہ وہ اپنے آخری دو میچ بری طرح نہ ہارے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ویسٹ انڈیز کو اب صرف آٹھ پوائنٹس مل سکتے ہیں اور پانچ ٹیموں میں سے جو آٹھ پوائنٹس تک پہنچ سکتی ہیں اس میں ان کا نیٹ رن ریٹ شاید سب سے خراب ہوگا۔ جنوبی افریقہ کو سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہونے کے لیے اپنے آخری دو میچ بڑے فرق سے ہارنا ہوں گے۔ مثال کے طور پر اگر وہ 200 رن کے مجموعی مارجن سے ہارتے ہیں اور اگر ویسٹ انڈیز انہیں 100 رن سے ہرا دیتا ہے، تو جنوبی افریقہ کا نیٹ رن ریٹ گر کر منفی 0.509 ہو جائے گا اور ویسٹ انڈیز کا بڑھ کر منفی 0.417 ہو جائے گا۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم ابھی بھی دو میچوں کو ہارنے کے بعد سیمی فائنل میں پہنچنے والی چوتھی ٹیم (آسٹریلیا، بھارت اور انگلینڈ کے بعد)بن سکتی ہے۔
ویسٹ انڈیز: ویسٹ انڈیز کو کوالیفائی کرنے کے لیے جنوبی افریقہ کو ہرانا ہوگا اور بدلے میں جنوبی افریقہ کو بھارت کو ہرانا ہوگا۔ اس صورت میں آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، انگلینڈ (یہ فرض کرتے ہوئے کہ وہ اپنے آخری دو میچ جیت جائیں گے) اور ویسٹ انڈیز کوالیفائی کر لیں گے۔ اس کا نیٹ رن ریٹ اتنا کمزور ہے کہ وہ چھ پوائنٹس کے ساتھ کوالیفائی نہیں کر پائیں گے۔
انگلینڈ: انگلینڈ نسبتاً کمزور بنگلہ دیش اور پاکستان کے خلاف آسانی سے فتوحات درج کرا سکتا ہے۔ اس کا نیٹ رن ریٹ 0.327 ہے جو کافی اچھا ہے۔ تاہم اگر وہ پورے چار پوائنٹس حاصل نہیں کر پاتے ہیں تو جنوبی افریقہ، بھارت اور ویسٹ انڈیز انہیں پیچھے چھوڑ سکتے ہیں۔ اگر بنگلہ دیش یا پاکستان انگلینڈ کو ہرا دیتے ہیں تب بھی انگلینڈ کا نیٹ رن ریٹ سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے کافی ہے بشرطیکہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم جنوبی افریقہ سے ہار جائے۔
نیوزی لینڈ:جیسا کہ پہلے ذکر کیا گیا ہے کہ پاکستان کے خلاف 150 رن کی جیت سے نیوزی لینڈ کا نیٹ رن ریٹ 0.272 ہو جائے گا جو یقینی طور پر بھارت سے کم ہوگا چاہے بھارت اپنا آخری میچ ہار جائے۔ تب بھی بھارت اور انگلینڈ کا نیٹ رن ریٹ کافی اچھا ہے۔ نیوزی لینڈ کو سیمی فائنل میں جانے کا صرف ایک موقع ملے گا جب جنوبی افریقہ ویسٹ انڈیز کو شکست دے دے گا اور انگلینڈ کو اپنے آخری دو میچوں میں ایک سے زیادہ پوائنٹ نہ ملے۔ مجموعی طور پر ایسا لگتا ہے کہ نیوزی لینڈ کے لیے ورلڈ کپ کا سفر تقریباً ختم ہو گیا ہے۔
اس ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش اور پاکستان کے کردار ختم نہیں ہوئے لیکن ان کے پاس سیمی فائنل تک پہنچنے کی امیدیں ختم ہوگئی ہیں کیوں کہ سیمی فائنل میں داخلے کے لیے ان کے پاس پوائنٹس یا نیٹ رن ریٹ نہیں ہیں۔