اردو

urdu

ETV Bharat / opinion

بیضہ دانی کی صلاحیت میں کمی کی وجہ سے حاملہ ہونے میں مشکلات - Improving the Health of Your Ovarian Reserve

ای ٹی وی بھارت کے سُکھی بھَوا نے کے آئی ایم ایس فرٹلٹی سینٹر کی سربراہ اور کنسلٹنٹ فرٹلٹی سپیشلسٹ ڈاکٹر ایس وجیانتھی (ایم ڈی، ڈی جی او، ڈی این بی، ایم آر سی او جی، ایم ایس سی، ایمبرالجی برطانیہ) اور میڈیسین اینڈ سرجری (آر سی او جی، برطانیہ) کی سب سپیشلسٹ اِن ری پروڈیکٹیو میڈیسن کے ساتھ گفتگو کی ہے۔

Challenges in conception due to low Ovarian Reserve
بیضہ دانی کی صلاحیت میں کمی کی وجہ سے حاملہ ہونے میں مشکلات

By

Published : Mar 3, 2021, 10:58 AM IST

انٹی مُلرین ہارمون کی سطح کی جانچ یا لو AMH بلڈ ٹیسٹ کیا ہوتا ہے؟ اس کے علاج کے کیا آپشنز ہیں؟

AMH (انٹی مُلرین ہارمون) کے ٹیسٹ سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ کسی عورت کی بیضہ دانی میں کس تعداد یا مقدار میں انڈے پیدا کرنے کی صلاحیت ہے یا اس میں کتنے انڈے موجود ہیں۔ لو AMH سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ حاملہ ہونے کے امکانات کم ہیں۔

بیضہ دانی میں کم انڈے ہو تو اسے طبی اصطلاح میں ریڈیوزڈ ریزرو کہا جاتا ہے اور اس کی وجہ سے بیضہ دانی میں صحت مند انڈے کی موجودگی کے بھی کم امکانات ہوتے ہیں اور نتیجے کے طور پر متعلقہ خاتون کے حاملہ ہوجانے میں دشواری پیش آتی ہے۔ اس صورت میں متعلقہ خاتون کو نفسیاتی اور سماجی مسائل سے بھی دوچار ہوجانا پڑتا ہے۔ تاہم اس مسئلے سے کئی طریقوں سے نمٹا جاسکتا ہے۔

جانچ کے نتائج

لو AMH لیول سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ بیضہ دانی میں انڈوں کی تعداد کم ہے۔ جوں جوں متعلقہ خاتون کی عمر بڑھتی جاتی ہے، اس کے حاملہ ہوجانے کے امکانات مزید گھٹتے جاتے ہیں۔ عمومی طور پر بیضہ دانی میں AMH لیول 2.0 سے 3.0 این جی، ایم ایل ہوتے ہیں اور اس مقدار یا تعداد کو خاتون کے حاملہ ہوجانے کے لیے مناسب مانا جاتا ہے۔ لیکن اگر یہ تعداد 1.0 سے کم ہوجائے تو اس سے بیضہ دانی میں انڈوں کی موجودگی میں کمی یا انڈے پیدا کرنے کی اس کی صلاحیت میں کمی کی نشاندہی ہوجاتی ہے۔ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ خاتون میں لو AMH لیول ایک عام بات ہے۔

اگرچہ بڑھتی ہوئی عمر AMH لیول کو متاثر کرتی ہے لیکن اس کے علاوہ غیر متناسب غذائیت، وٹامنز کی کمی اور کینسر کے مرض کے علاج و معالجے کے دوران دی جانے والی کیمو تھراپی کی وجہ سے بھی کسی خاتون کی بیضہ دانی میں AMH لیول کم ہوسکتا ہے۔

تاہم محض ٹیسٹ کرنے سے بیضہ دانی کے اندر موجود انڈوں کی کوالٹی کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں لگایا جاسکتا ہے اور نہ ہی متعلقہ خاتون کے حاملہ ہوجانے یا نہ ہوجانے کے امکانات کی کوئی پیش گوئی کی جاسکتی ہے۔

علاج و معالجے کی متمنی خواتین کو یہ ٹیسٹ کرانے کا مشورہ کب دیا جاتا ہے؟

حاملہ ٹھہرانے کے لیے علاج و معالجے میں یہ ایک اہم ٹیسٹ مانا جاتا ہے۔ یعنی اس ٹیسٹ کو کروانے کی صلاح لازمی طور پر دی جاتی ہے۔ یا پھر اگر متعلقہ خاتون کی عمر تیس سال سے زیادہ ہو اور اس کا حمل ٹھہرنے میں دشواری پیش آتی ہو تو اسے یہ ٹیسٹ کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ بعض اوقات متعلقہ خاتون کے حاملہ نہ ہوجانے کے اور بھی کئی وجوہات ہوسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ خواتین جنہیں اپنی زندگی کا ساتھی ملنے میں تاخیر ہوجاتی ہے، وہ بھی اپنی جانچ پڑتال کے لیے یہ جاننے کی متمنی ہوتی ہیں کہ شادی کے بعد اُن کا حمل ٹھہرنے کے کتنے امکانات ہیں۔

لو AMH کے علاج و معالجہ کا طریقہ کار ہے؟

عام طور سے لو AMH لیول کو ٹھیک نہیں کیا جاسکتا ہے۔ تاہم جو اس خامی کے باوجود بچے کی پیدائش کی متمنی ہوتی ہیں، اُنہیں پروڈکٹیو ٹیکنالوجی کی مدد لینے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ جو خواتین فوری طور پر بچے کی پیدائش نہیں چاہتی ہیں اُن کی بیضہ دانیوں میں موجود انڈوں کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے محفوظ کیا جاتا ہے تاکہ وہ مستقبل میں ان کی بدولت بچہ پیدا کرنے کی اہلیت محفوظ رکھ پائیں۔ سابق مس ورلڈ ڈینا ہائیڈن پہلی مشہور ہستی تھیں، جس نے اس طرح کی پہلی مثال قائم کردی۔ اُنہوں نے تیس سال سے زائد عمر میں اپنی بیضہ دانی میں موجود انڈوں کو محفوظ کروالیا تھا اور پھر ان کی بدولت 42 سال کی عمر میں وہ ماں بن پائیں۔

اگر متعلقہ خاتون میں نر اور مادہ خلیوں کے ملاپ کے لیے AMH لیول مناسب سطح پر ہو لیکن اس کے باوجود اس کا حمل نہیں ٹھہرتا ہوگا تو ایسی صورت میں مصنوعی طریقے سے انڈوں کو متحرک کیا جاتا ہے اور پھر اُنہیں ماں کی بیضہ دانی میں واپس ڈالا جاتا ہے۔

اگر AMH لیول زیادہ کم ہو اور اس کی وجہ سے نر اور مادہ خلیوں کا ملاپ ممکن نہ ہوپارہا ہو تو ایسی صورت میں کسی دوسری خاتون کے عطیہ کئے گئے انڈوں کی مدد سے بھی متعلقہ خاتون کا حمل ٹھہرایا جاسکتا ہے۔ اس طرح کے کیسز میں عطیہ دینے والی خاتون کے انڈوں کی پہلے مصنوعی طریقے سے پرورش کی جاتی ہے اور اس کے بعد اُنہیں متعلقہ خاتون کے رحم میں ڈالا جاتا ہے۔

اپنی بیضہ دانی کو صحت مند بنائیں

اگرچہ بیضہ دانی کی خامی از خود دور تو نہیں ہوسکتی ہے لیکن ایک بہتر طرز زندگی اپناتے ہوئے اس میں موجود انڈوں کی کوالٹی کو بہتر کیا جاسکتا ہے۔

اگر آپ کو جانچ کے بعد پتہ چلا ہے کہ آپ میں لو AMH لیول ہے، تو پیشہ ور ماہرین کی مدد لیجئے اور امکانات کے بارے میں اُن کی رائے لیں۔

مزید جانکاری کے لیے ڈاکٹر وجیانتھی کے ساتھ رابطہ کریں: svyjayanthi99@gmail.com

ABOUT THE AUTHOR

...view details