اب جبکہ ریپبلکن پارٹی نے انہیں دوسری بار امریکہ کی صدارت کیلئے نامزد کردیا ہے صدر ٹرمپ نے امریکیوں کو سبز باغ دکھانا شروع کئے ہیں۔ ’’فائٹنگ فار یو‘‘ یا ’’آپ کی لڑائی‘‘ کے عنوان کے تحت اپنی مہم کے تحت وہ یہ وعدہ کر رہے ہیں کہ وہائٹ ہاوس کیلئے دوبارہ منتخب ہونے کی صورت میں انہوں نے امریکیوں سے جو وعدے کئے ہیں اُن میں دس ماہ کے اندر ایک کروڑ نوکریوں کی فراہمی اور کووِڈ19-کی وبأ سے لڑنے کیلئے اسی سال ویکسین ایجاد کروانے کے جیسے وعدے سرِ فہرست ہیں۔
ریپبلکن نیشنل کمیٹی (آر این سی) کی ڈائریکٹر برائے ایشیأ پیسیفِک میڈیا مرینہ سی نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ یہ عظیم و قدیم پارٹی ’’آزادی ، جمہوریت ، خوشحالی ، امن ، انصاف ، ایک مضبوط قوم اور برادری کے تحفظ کی اقدار کے لئے قائم ہے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’صدر ٹرمپ کی پالیسیاں امریکیوں اور اُن سبھی کو با اختیار بناتی ہیں، جو قانونی راستوں سے امریکہ آتے ہیں اور عظیم امریکی تجربے میں حصہ ڈالنے اور بہتر و خوبصورت زندگی حاصل کرنے کا موقعہ دیتی ہیں‘‘۔
مرینہ سی نے صدر ٹرمپ کی دوسری ممکنہ مدت کے ایجنڈے میں ٹرمپ کے دفتر کی ترجیحات کو آٹھ وسیع زمروں میں باندھے جانے کی بات کرتے ہوئے اس فہرست کو یوں پیش کیا: ملازمت ، کووِڈ-19 کا خاتمہ ، تعلیم ، مچھروں سے نجات ، اپنی پولس کا دفاع ، غیر قانونی امیگریشن کا خاتمہ اور امریکی کارکنوں کی حفاظت ، مستقبل کے لئے ایجادات اور ’’سب سے پہلے امریکہ‘‘ کی خارجہ پالیسی۔
چونکہ 2020 کا ایجنڈا بھی صدر ٹرمپ کی 2016کی انتخابی مہم جیسا ہی لگ رہا ہے ،جس میں انہوں نے امریکیوں کیلئے ملازمتیں پیدا کرنے ،غیر قانونی امیگریشن کو روکنے اور چینی درآمدات پر مزید ٹیکس عائد کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ لیکن اس بار کی انتخابی مہم میں ٹرمپ نے دو نئے وعدے کیے ہیں اس میں کووِڈ19- کیلئے ویکسین ایجاد کرنے کو ترجیح دینا اور چاند پر مستقل انسانی موجودگی کے ساتھ ایک خلائی فورس کی تخلیق کرنا شامل ہے۔
ٹرمپ نے نوکریوں کے حوالے سے بھی کئی وعدے کیے ہیں،ٹرمپ کے کمپین آفس نے دس ماہ کے اندر اندر ایک کروڑ نوکریوں اور دس لاکھ چھوٹے کاروبار کی تخلیق کا وعدہ کیا ہے۔اس میں ٹیکسز میں کمی کرکے ’’ٹیک ہوم پے‘‘ بڑھانے اور نوکریوں کو امریکیوں کیلئے مختص رکھنے کا بھی وعدہ ہے۔نوکریوں کے ایجنڈا میں امریکیوں کی نوکریوں کو تحفظ دینے والے منصفانہ تجارتی معاہدے، ’’میڈ اِن امریکہ ‘‘ ٹیکس کریڈٹ،اپارٹیونٹی زونز کی توسیع اور توانائی کے حوالے سے خود انحصاری کیلئے ڈی ریگیولیٹری پالیسی کو جاری رکھنے کے وعدے بھی شامل ہیں ۔
امریکہ میں کووِڈ19-کی وبأ سے نمٹنے کے طریقہ کار کیلئے سخت تنقید کا سامنا کررہے صدر ٹرمپ نے وائرس کا مقابلہ کرنے کیلئے سالِ رواں کے اخر تک ویکسین ایجاد کروانے اور 2021میں امریکہ میں معمولات کے نارمل ہوجانے کا وعدہ کیا ہے۔ ایجنڈا میں تمام اہم ترین دوائیوں کو بڑے پیمانے پر پروڈیوس کرنے اور ہیلتھ کئیر ورکزر کے دیکھ بھال کے ساتھ امریکہ میں تمام ذخیرے کو بھرنا اور مستقبل میں وبائی امراض سے نمٹنے کی تیاری بھی شامل ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے اپنی پہلی مدت کار کا تمام وقت سابق صدر براک اوبامہ کے ’’ایفورڈیبل کئیر ایکٹ‘‘، جسے اوباما کئیر کے نام سے جانا جاتا ہے ، کو ختم کرنے کی کوشش میں صرف کیا۔ اس بار ہیلتھ کئیر کے ایجنڈا میں دوائیوں کی پرچی میں لکھی دوائیوں کی قیمتوں میں کمی کرنا، ملک کے ہیلتھ کئیر سسٹم میں پھر سے ڈاکٹروں اور مریضوں کی ذمہداری دینا، ہیلتھ کئیر بیمہ پریمیم کو کم کرنا، حیرت انگیز بِلنگ کا خاتمہ ، بیمہ میں پہلے سے موجود سبھی ہیلتھ کنڈیشنز کا احاطہ کرنا ، معاشرتی تحفظ اور میڈیکیئر کا تحفظ ،جنگ لڑ چکے سابق فوجیوں کا تحفظ اور عالمی معیار کی صحت کی دیکھ بھال اور خدمات کی فراہمی شامل ہے۔
نئے مجوزہ تعلیمی ایجنڈا میں امریکہ میں ہر بچے کو اسکول کا انتخاب کرنے کا اختیار اور ’’ٹیچ امریکن ایکسپشنالزم‘‘ کا وعدہ کیا گیا ہے۔
’’ڈرین دِی سوامپ‘‘ زمرے کے تحت ٹرمپ کیمپین دفتر نے صدرارتی مدت کار کی حدود کو صحیح بتایا ہے،جس میں امریکی شہریوں اور چھوٹے کاروباریوں کے تئیں سرکاری بیروکریسی کی غنڈہ گردی کو ختم کرنے اور واشنگٹن کے ’’منی ٹریل‘‘ کو بے نقاب کرکے لوگوں اور ریاستوں کو اختیارات واپس کرنے کی پیشکش کی ہے۔اس میں بڑھتی ہوئی کثیرالجہتی دنیا کے سامنے یکطرفہ پن کی ٹرمپ کی کوششوں کی عکاس ’’ڈرین دِی گلوبلسٹ سوامپ بائی ٹیکنگ آن انٹرنیشنل آرگنائزیشنز دیٹ ہرٹ امریکن اسٹیزنز‘‘، یعنی امریکی شہریوں کو نشانہ بنانے والی عالمی تنظیموں کے خاتمہ کی پالیسی ،کی بھی پیشکش ہے۔