ایک نئی تحقیق میں پیدائش سے قبل بچے کی دماغی صحت کے نشو ونما کے لیے انار کے جوس کو غیرمعمولی اہمیت کا حامل پایا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جب نومولود بچوں کے دماغ کی صحت کی بات کی جاتی ہے تو اس کے لیے کچھ اقدامات ماں کو بچے کی پیدائش سے پہلے کرنا ہوتے ہیں، بالخصوص حمل کے اس دور میں جب بچے کی ماں کے پیٹ میں تیزی کے ساتھ نشو نما ہو رہی ہو۔
امریکہ میں ماہرین صحت نے حاملہ خواتین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ حمل کے تیسرے اور آخری تین ماہ کے دوران روزانہ انار کے جوس کا ایک گلاس ضرور استعمال کریں۔
ماہرین نے مائیں بننے والی عورتوں کو کیپسول کھانے کے بجائے انار کا جوس پینے کا مشورہ دیا ہے۔
امریکی سائنسی جریدے PLOS one میں شائع ہونے والی اس رپورٹ کے مطابق رحمِ مادر میں بعض اوقات بچوں کو نشوونما میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بچوں کا جسم ان کی عمر کی نسبت چھوٹا رہ جاتا ہے، بہت سے بچوں کو چلنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اس کا سبب بچے کو ماں کے پیٹ میں آکسیجن اور غذائی مواد کی کمی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر 10 میں سے ایک بچے کو آکسیجن کی کمی یا دماغی کمزوری کا سامنا ہوتا ہے اگر ماں کے پیٹ میں بچے کو آکسیجن کی کمی رہی ہو تو اس کی بینائی پر بھی منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق حمل کے ابتدائی 78 ہفتوں کے دوران اپنا طبی معائنہ کرانے والی 78 خواتین کو بتایا گیا کہ ان کے پیٹ میں بچے کی نشو نما سست روی کا شکار ہے۔