اردو

urdu

ETV Bharat / lifestyle

قہقہوں کے شہنشاہ جانی واکر کا بچپن کیسے گزرا - جانی واکر کی پیدائش مدھیہ پردیش ہوئی

مزاحیہ اداکار جانی واکر نے اپنی کامیڈی اور منفرد اداکاری کے ذریعے کئی دہائیوں تک بالی ووڈ پر راج کیا۔

قہقہوں کے شہنشاہ جانی واکر کا بچپن کیسے گزرا

By

Published : Nov 12, 2019, 2:48 PM IST

وہ اپنے دور کے سب سے کامیاب اور سپر ہٹ کامیڈین رہ چُکے ہیں۔ انہیں طنز و مزاح ، جسمانی حرکات و سکنات کی بدولت ہمیشہ سے پسند کیا جاتا رہا ہے۔انہوں نے اپنے جداگانہ مزاحیہ انداز سے لوگوں کو متاثر کیا۔

قہقہوں کے شہنشاہ جانی واکر کا بچپن کیسے گزرا

جانی واکر کی پیدائش مدھیہ پردیش کے اندور شہر میں 11 نومبر1920 کو ایک متوسط مسلم خاندان میں ہوئی تھی۔ ان کا حقیقی نام بدر الدین جمال الدین قاضی عرف جانی تھا۔ انہیں بچپن سے ہی اداکار بننے کا شوق تھا۔ سنہ 1942 میں ان کا خاندان ممبئی آ گیا۔

یہاں ان کے والد کے ایک دوست پولس انسپکٹر تھے جن کی سفارش پر انہیں بس کنڈکٹر کی نوکری مل گئی۔ نوکری پاکروہ کافی خوش ہوگئے کیوں کہ انہیں مفت میں ہی پوری ممبئی گھومنے کا موقع مل گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی انہیں ممبئی کے فلم اسٹوڈیو میں بھی جانے کا موقع مل جایا کرتا تھا۔ ان کا بس کنڈکٹری کرنے کا انداز بھی کافی دلچسپ تھا۔

وہ اپنے خاص انداز میں آ واز لگاتے 'ماہم والے پسنجر اترنے کو ریڈی ہوجاؤ لیڈیز لوگ پہلے' اسی دوران ان کی ملاقات فلمی دنیا کے مشہور ویلین این اے انصاری اور کے آ صف کے سکریٹری رفیق سے ہوئی۔

تقریباً 7۔8 مہینے کی جدوجہد کے بعد جانی واکر کو فلم 'آخری پیمانے' میں ایک چھوٹا سا رول ملا۔ اس فلم میں انہیں 80 روپئے اجرت ملی جبکہ بطور بس کنڈکٹر انہیں پورے مہینے کے لئے صرف 26روپئے ہی ملا کرتے تھے۔

ایک دن جانی واکر کی ملاقات اپنے دور کے ممتاز اداکار بلراج ساہنی سے ہوئی جو ان کی بس میں سفر کر رہے تھے۔ وہ جانی واکر کی خوش مزاجی اور دلچسپ انداز سے کافی متاثر ہوئے اور انہیں گرودت سے ملنے کی صلاح دی جو ان دنوں فلم ’بازی‘ بنارہے تھے۔ گرودت نے جانی واکر کی صلاحیت سے خوش ہوکر اپنی فلم بازی میں انہیں کام کرنے کا موقع دیا۔

سنہ 1942 میں جانی واکر کا خاندان ممبئی آ گیا، تقریباً 7۔8 مہینے کی جدوجہد کے بعد جانی واکر کو فلم 'آ خری پیمانے' میں ایک چھوٹا سا رول ملا لیکن سنہ 1951میں ریلیز ہونے والی فلم 'بازی' کے بعد جانی واکر بطور مزاحیہ اداکار اپنی شناخت بنانے میں کامیاب رہے۔

جانی واکر کے ایک رشتہ دار نے ای ٹی وی بھارت کے بات کرتے ہوئے کہا کہ جانی واکر کا شمار ان مزاحیہ اداکاروں میں کیا جاتا ہے جو بچپن سے ہی مزاحیہ کام میں لگے رہتے تھے۔ وہ پیدا ہی مزاحیہ اداکاری کے لیے ہوئے ہیں۔ اندور شہر کے رہنے والے قدیر پہلوان نے کہا کہ جانی واکر بچپن میں مرغیوں کی خرید و فروخت کرتے تھے، اور بچپن سے ہی طنز و مزاح کرتے تھے۔
جانی واکر نے تقریباً پانچ دہائیوں پر مشتمل اپنے طویل فلمی کیریئر میں 300 سے زائد فلموں میں کام کیا۔ جانی واکر کی آخری فلم چاچی چار سو بیس تھی۔ اپنے خاص اور دلفریب انداز سے ناظرین کو مسحور کرنے والا یہ عظیم مزاحیہ اداکار29جولائی 2003کو اس دنیا کو الوداع کہہ گیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details