عوامی مقامات پر اپنا موبائل فون چارج کرنے والے افراد اب ہوشیار رہیں کیونکہ ہیکرز آپ کا ڈیٹا چوری کرنے کے لیے عواممی مقامات پر نصب کیے گئے مفت چارجنگ پوائنٹ کا استعمال کررہے ہیں۔ لوگ جسے سہولت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں وہی اب ان لوگوں کے لیے تکلیف کا باعث بنتا جارہا ہے۔
سائبر کرائم سے جڑے زیر استعمال الفاظوں میں اب ایک اور لفظ کا اضافہ کیا گیا ہے جسے 'جوس جیکنگ' کہا جاتا ہے اور اب تک متعدد افراد اس کا شکار ہوچکے ہیں۔
جب سے موبائیل فون کے چارجنگ کیبل کو سہولت کے لیے ڈیٹا کیبل میں تبدیل کیا گیا ہے تب سے جوس جیکنگ کرنے والوں کو عام لوگوں کے موبائیل میں موجود نجی ڈیٹا ہیک کرنے کا ایک آسان سا طریقہ مل گیا ہے۔
ہیکرس ڈیٹا چوری کرنے کے لیے عوامی مقامات جیسے ایئرپورٹ، بس اڈے، ریلوے اسٹیشن، پارک اور مالز کا رخ کرتے ہیں کیونکہ انھیں جگہوں پر مفت چارجنگ پوائنٹ کی سہولت دی جاتی ہے۔
ہیکرس چارجنگ کے لیے یو ایس بی پورٹ اور ساتھ ہی پری پروگرام ( پہلے سے تیار شدہ) ڈیٹا کیبل کے ذریعے ایک شخص کی ذاتی معلومات کو آسانی سے چوری کرسکتے ہیں۔
اس کے ذریعے ہیکرس آپ کی بینکنگ، سوشل میڈیا پروفائل، نجی معلومات اور فون میں موجود آپ کی تصاویر تک بہ آسانی رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔ اس کے بعد وہ پاسورڈ ری سیٹ (تبدیل) کرکے ڈیوائس سے لاک کردیں گے یا آپ کو آپ کی چوری کی گئی تصاویر کے ذریعے بلیک میل کریں گے۔
پولیس کمشنر سندیپ پاٹل (کرائم) نے کہا کہ آئی ٹی شعبہ کے دارالحکومت بینگلورو اور ریاست کرناٹک میں سائبر کرائم میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، ہم مقامی پولیس اسٹیشن یا سائبر کرائم اسٹیشن کے ساتھ مل کر ہر وہ عوامی مقامات جہاں چارجنگ پوائنٹ نصب ہے وہاں کی جانچ کررہے ہیں۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ لوگوں کو اس بارے میں بیدار کرنا ہوگا کہ کس طرح کے جرائم کو ایسے چارجنگ پوانٹ کے ذریعے سے انجام دیا جاسکتا ہے۔ جوس جیکنگ نجی ڈیٹا چرانے کے نئے طریقوں میں سے ایک ہے اور اسے روکنے کا ایک ہی طریقہ ہوا ہے اور وہ صرف اور صرف بیداری ہے۔
- کیا ہے جوس جیکنگ؟
یہ سائبر کرائم کرنے والے مجرمین نے چارج پورٹ کے ذریعے لوگوں کے موبائیل فون سے ان کا نجی ڈیٹا چرانے کا ایک نیا طریقہ اختیار کیا ہے۔
وہ اسے ایک پری- پرواگرام چارجنگ کیبل کے ذریعے کرتے ہیں جو آپ کے فون میں مالویئر یا وائرس ڈال دیتا ہے۔
جیسے ہی کوئی شخص فون چارج کرنے کے لیے چارجنگ پورٹ کا استعمال کرتا ہے اس کا ڈیٹا چوری ہوجاتا ہے
یہ زیادہ تر بس اسٹیشن، شاپنگ مال اور پارک میں لگائے جاتے ہیں۔