آسام کے این آر سی اپڈیٹ کے لیے سپریم کورٹ میں چیف کارکنان آسام پبلک ورکس ’اے پی ڈبلیو‘ مسٹر ہجیلا اور ایم/ایس وپرو کے خلاف ایف آئی آر درج کرائے گا۔
اس سے پہلے اے پی ڈبلیو نے بدعنوانی معاملے میں پانچ ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ معاملے میں چھٹی ایف آئی آر 18 مئی کو مرکزی جانچ بیورو ’سی بی آئی‘ کی انسداد بدعنوانی شاخ میں درج کرائی گئی۔
اے پی ڈبلیو کے صدر ابھیجیت شرما نے کہا ’’ہم آسام میں این آر سی کو تیار کرنے کا عمل کرتے ہوئے عوامی مالیت کے غلط استعمال معاملے میں سابق این آر سی ریاستی کوآرڈینیٹر پرتیک ہجیلا اور ان کے قریبی ساتھیوں کے خلاف مختلف جانچ ایجنسیوں میں 22 ایف آئی آر درج کرانے کے لیے تیار ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ معاملے میں پہلے بھی ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی، باوجود اس کے جانچ میں کوئی پختہ پیش رفت نہیں دیکھی گئی ہے۔