مقامی کانٹریکٹر کا الزام ہے کہ مولانا شہاب الدین نے ضلع امیٹھی کے ایک کانٹریکٹر سے اُس کی ملاقات کرائی اور اُسے اپنی معرفت ٹھیکا دلانے کے نام پر ساڑھے آٹھ لاکھ روپیہ بطور پیشگی دلائے تھے۔
مولاناشہاب الدین کے خلاف ایف آئی آر درج امیٹھی کا کانٹریکٹر فرار ہو چکا ہے اور مولانا شہاب الدین رقم واپس دلانے کے تقاضہ کو نظر انداز کر رہے ہیں۔
بریلی میں مقامی کانٹریکٹر شاہ زیب نے آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے جنرل سکریٹری کے خلاف تھانہ شہر کوتوالی میں دھوکہ دہی کرنے کی ایف آئ آر درج کرائی ہے۔
شاہ زیب کا الزام ہے کہ مولانا شہاب الدین نے اُن کے ساڑھے آٹھ لاکھ روپیہ اپنے ذریعے ضلع امیٹھی کے رہنے والے دِلیپ کمار کو ٹھیکا دلانے کے نام پر بطور پیشگی دلائے تھے۔
شاہ زیب نے یہ رقم مولانا شہاب الدین کی موجودگی میں اُنہیں کے گھر پر امیٹھی کے کانٹریکٹر دلیپ کو دی تھی۔
الزام یہ بھی ہے کہ مولانا شہاب الدین نے دلیپ کمار کو اپنا معاون ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے سی این ڈی ایس کے پروجیکٹ منیجر کا اسسٹنٹ اور ریاستی سطح کا کانٹریکٹر بھی بتایا تھا۔
شاہ زیب کا کہنا ہے کہ اُس نے مولانا شہاب الدین کے دعوے اور یقین پر دلیپ کمار کو ساڑھے آٹھ لاکھ روپیہ دیئے تھے۔ رقم لینے کے بعد کانٹریکٹر دلیپ کمار فرضہ کانٹریکٹر ثابت ہوا ہے۔ وہ جس مکان میں رہتا تھا، وہاں تالا لگا ہے اور ان کا موبائل نمبر بھی بند ہے ۔
اس واقعہ کو بیس مہیںے گزر چکے ہیں۔ مولانا شہاب الدین سے جب اس بابت رقم کا تقاضہ کیا گیا تو انھوں نے اس ضمن میں کوئی جواب دیا۔
پولس نے اس معاملے میں مولانا شہاب الدین کے خلاف سنگین دفاعوں میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔ بہرحال مولانا شہاب الدین نے اس معاملے میں بات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔