یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ روس کو یوکرین پر حملہ کرنے کے لیے مناسب سزا دی جانی چاہیے اور سلامتی کونسل میں اس کی مستقل رکنیت کو ختم کیا جانا چاہیے۔ یوکرینی صدر نے بدھ کے روز پہلے سے ریکارڈ شدہ ویڈیو میں مطالبہ کیا کہ روس کے خلاف جنگی جرائم کی جامع تحقیقات کی جائے اور ایک خصوصی جنگی ٹریبونل بنایا جائے۔Zelenskyy UN Address
زیلنسکی نے اپنی تقریر میں روس کو عالمی سطح پر اپنے ملک کی فوجی حمایت کے ساتھ سزا دینے کے لیے ایک امن فارمولہ بھی پیش کیا۔ اپنے تعارفی کلمات میں، زیلنسکی نے روس پر الزام لگایا کہ وہ یوکرین میں غیر قانونی جنگ چھیڑ کر تباہ کن بدامنی پھیلا رہا ہے۔ جس وقت زیلنسکی یہ بات کہہ رہے تھے، اسی وقت روسی صدر ولادیمیر پوتن نے تقریباً تین لاکھ ریزرو روسی فوجیوں کو ڈیوٹی جوائن کرنے کے لیے بلا لیا۔ یوکرینی صدر نے کہا کہ ان کے دشمن کے اس قدم سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ امن مذاکرات کے تعلق سے سنجیدہ نہیں ہے۔
یوکرینی صدر نے کہا کہ روس کے خلاف خصوصی ٹربیونل کے قیام سے روس کی غیر ملکی زمینوں پر قبضے اور ہزاروں بے گناہ لوگوں کو مارنے کے واقعات کو روکنے میں مدد ملے گی۔ زیلینسکی نے کہا کہ حال ہی میں روسی قبضے سے آزاد ہونے والے شمال مشرقی شہر ایزوم میں 445 نئی قبریں ملی ہیں۔ انہوں نے اپنی تقریر اور امن کے لیے پانچ ضروری شرائط بیان کرتے ہوئے میں کم از کم 15 مرتبہ سزا کا لفظ استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ روس نے جو جارحانہ رویہ اختیار کیا اسے اب اس کا خمیازہ اب بھگتنا چاہیے۔