غزہ: سعودی عرب، ترکیہ، ایران، مصر، قطر، اردن، فرانس اور کینیڈا سمیت عالمی برادری کی جانب سے غزہ میں اسپتال پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے وحشیانہ جنگی جرائم روکنے کا مطالبہ کر دیا گیا۔ غزہ میں اسپتال پر بمباری نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کودہشت زدہ کر دیا، انہوں نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ اسپتالوں اور طبی عملے کو عالمی انسانی قانون کے تحت تحفظ حاصل ہے۔
ادھر یورپی یونین کے سربراہ نے بھی غزہ میں شہری بنیادی ڈھانچے خصوصاً اسپتالوں کو نشانہ بنانے کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا۔ سربراہ عرب لیگ نے غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کون جان بوجھ کر اسپتال پر بمباری کرتا ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردوغان نے بھی اسپتال پر اسرائیلی حملے کی مذمت کردی، انہوں نے کہا کہ اسپتال پر حملہ بنیادی انسانی اقدار کی خلاف ورزی کی بدترین مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام انسانیت کو غزہ میں ظلم کو روکنے کیلئے کارروائی کی دعوت دیتے ہیں۔
ادھر کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے غزہ میں اسپتال پر حملے کو ناجائز اور غیرقانونی قرار دے دیا ہے۔ فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون کی جانب سے غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ اسپتال اور شہریوں پرحملے کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اسی پر تمام تر توجہ مرکوز ہونی چاہیے اور غزہ کے لیے انسانی امداد کا رستہ فوری طور پر کھولا جائے۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی غزہ پٹی کے ایک اسپتال پر اسرائیلی حملے میں مارے گئے لوگوں کے لئے تعزیت کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی دعا کی ہے۔ پی ایم مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ غزہ کے الاہلی اسپتال میں لوگوں کی المناک نقصان سے گہرا صدمہ لگا۔ متاثرہ کے خاندان کے تئیں ہماری دلی تعزیت، اور زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کے لئے دعا۔ مودی نے یہ بھی کہا کہ دونوں فریق کے درمیان جاری تنازعہ میں شہریوں کے جانی نقصان ہونے کی سنگین تشویش مسلسل فکر کا موضوع ہے۔ اس میں شامل لوگوں کو ذمہ دار ٹہرایا جانا چاہئے۔
غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے پر برطانوی وزیرخارجہ جیمز کلیورلی کا کہنا تھا کہ غزہ کےاسپتال پر حملہ تباہ کن اور انسانی جانوں کا ضیاع ہے،عام شہریوں کی جانوں کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ جیمزکلیورلی کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت کا اس حوالے سے واضح مؤقف ہے، برطانیہ حملے سے متعلق حقائق جاننے کیلئے اتحادیوں سے مل کر کام کرے گا۔ اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے ہسپتال حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے، افریقی یونین نے بھی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت سوز جرم قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے صدر ایرسن تاتار نے بھی غزہ میں ہسپتال پر حملے کی مذمت کی اور کہا کہ یہ حملے ناقابل قبول ہیں۔ اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے بھی ہسپتال پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک ’گھناؤنا جنگی جرم‘ قرار دیا۔ انہوں نےکہا کہ اسرائیل کو اپنی وحشیانہ جارحیت کو فوری طور پر روکنا چاہیے۔ اردن ملک میں آج سے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔
ایران نے بھی اسرائیلی حملے کے بعد ایک دن کے قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے اسپتال پر حملے جس میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے، جس پر کوئی بھی خاموش نہیں رہ سکتا اور امریکی اسرائیلی بموں کے شعلے اسرائیل ہی کو نگل لیں گے۔ ایرانی حکومت نے عالمی برادری بالخصوص اسلامی ممالک سے اسرائیل سے تعلقات منقطع کرنے اور اپنے سفیروں کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
ادھر متحدہ عرب امارات، قطر، سعودی عرب، مصر، عراقی کرد علاقائی انتظامیہ، پاکستان، لیبیا، الجزائر، جبوتی، برطانیہ، فرانس، اسپین، ناروے، جرمنی، کیوبا، وینزویلا، چلی، کولمبیا، صومالیہ اورمتعدد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے غزہ کے ہسپتال پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہری آبادی کے تحفظ اور جنگ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب عالمی برادری کی ناراضی اور دباؤ پر اسرائیل کی جانب سے اسپتال پر حملے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کردیا گیا۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو نے غزہ کے اسپتال پر حملے سے متعلق دعویٰ کیا کہ غزہ میں اسپتال اسرائیلی بمباری کے بجائے اسلامی جہاد کے راکٹ کانشانہ بنا تاہم عالمی میڈیا نے اسرائیلی وزیر اعظم کے دعوے کو جھوٹا قرار دے دیا۔ (یو این آئی)