جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے Japan Former PM Shinzo Abe پر جمعہ کے روز جان لیوا حملہ کے بعد، متعدد عالمی رہنماؤں نے شنزو آبے کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا Fumio Kishida نے ملک سے خطاب میں کہا کہ شنزو آبے کی حالت تشویشناک ہے اور یہ قابل معافی عمل نہیں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ حکام صورتحال سے نمٹنے کے لیے مناسب اقدامات کریں گے۔"Former Japan PM Shinzo Abe Shot
جاپان کے سابق وزیر اعظم پر حملہ کیے جانے پر وزیر اعظم نریندر مودی نے دکھ کا اظہار کیا ہے، وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، "دوست آبے شنزو پر حملے سے بہت تکلیف ہوئی ہے۔ ہماری نیک تمنائیں اور دعائیں آپ کے اور جاپانی عوام کے ساتھ ہیں۔" امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ وہ بہت غمزدہ ہیں۔ بلنکن نے کہا کہ "ہم ان کی حالت نہیں جانتے، ہماری دعائیں ان کے خاندان کے ساتھ اور جاپان کے لوگوں کے ساتھ ہیں۔ یہ بہت ہی افسوسناک لمحہ ہے اور ہم خبر کا انتظار کر رہے ہیں۔"
ایک فیس بک پوسٹ میں، تائیوان کے صدر تسائی انگ وین نے کہا، "مجھے یقین ہے کہ ہر کوئی اتنا ہی صدمہ اور غمزدہ ہے جتنا میں ہوں۔تائیوان اور جاپان دونوں جمہوری ملک ہیں جہاں قانون کی حکمرانی ہے۔ میں اپنی حکومت کی جانب سے پرتشدد اور غیر قانونی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتا ہوں۔سابق وزیر اعظم آبے نہ صرف میرے اچھے دوست ہیں بلکہ تائیوان کے بھی قریبی دوست ہیں۔ انہوں نے کئی سالوں سے تائیوان کی حمایت کی ہے اور تائیوان-جاپان تعلقات کی ترقی کو فروغ دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔"
آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانی نے ایک ٹوئٹر پوسٹ میں لکھا، "جاپان سے حیران و پریشان کر دینے والی خبر ہے کہ سابق وزیر اعظم شنزو آبے کو گولی مار دی گئی ہے، ہماری دعائیں اس وقت ان کے اہل خانہ اور جاپان کے لوگوں کے ساتھ ہیں۔" سابق آسٹریلیائی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے لکھا، "وزیراعظم آبے آسٹریلیا کے عظیم اور دانشمند دوست ہیں اور وہ اہم ترین عالمی رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔ ہماری دعائیں اس مشکل وقت میں ان کی اہلیہ اور جاپان کے عوام کے ساتھ ہیں۔"