نئی دہلی: کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے خالصتان ٹائیگر فورس کے سربراہ ہردیپ سنگھ نجر کی ہلاکت میں بھارت کے ملوث ہونے کے الزامات کے بعد عالمی رہنماؤں نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاؤس ان الزامات کے بارے میں سخت فکر مند ہے اور امریکا اپنے کینیڈا کے شراکت داروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ ترجمان ایڈرین واٹسن کا یہ بھی کہنا ہے کہ کینیڈا میں تفتیش کا آگے بڑھنا اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا بہت اہم ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کینیڈین حکام نے خالصتانی کارکن نجر کے قتل کے سلسلے میں کسی کو گرفتار نہیں کیا ہے۔ تاہم اگست میں ایک اپڈیٹ میں پولیس نے کہا کہ وہ تین افراد کی تلاش کر رہے ہیں اور عوام سے مدد کی درخواست کرتے ہیں۔آسٹریلیا کے وزیر خارجہ پینی وونگ کے ترجمان کے مطابق کینیڈا کے اس الزامات سے آسٹریلیا کو بھی گہری تشویش ہوئی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آسٹریلیا اپنے شراکت داروں کے ساتھ رابطے میں مصروف ہ اور ہم نے اپنے تحفظات سے سینئر سطح پر بھارت کو آگاہ بھی کیا ہے۔
آسٹریلیائی وزیر خارجہ کے ترجمان نےکہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ رپورٹیں خاص طور پر کچھ آسٹریلوی کمیونٹیز سے بھی متعلق ہوں گی۔ ہندوستانی تارکین وطن ہمارے متحرک اور لچکدار کثیر الثقافتی معاشرے میں ایک قابل قدر اور اہم شراکت دار ہے، جہاں تمام آسٹریلوی پرامن اور محفوظ طریقے سے اپنے خیالات کا اظہار کر سکتے ہیں۔ کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل پر برطانیہ نے بھی اپنا ردعمل دیا ہے۔ برطانوی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارت پر سنگین الزامات پر کینیڈا کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔ ترجمان کے مطابق کینیڈین حکام کی جاری تحقیقات میں مزید تبصرہ کرنا نامناسب ہوگا۔