لندن: ملکہ الزبتھ دوم کے تابوت کو پیر کے روز ونڈسر کیسل کے سینٹ جارج چیپل میں رائل والٹ میں دفن کر دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی برطانیہ کے سب سے طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والی ملکہ کے لیے عوامی سوگ ختم ہوگیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ملکہ برطانیہ کے تابوت کے آخری دیدار کے لیے لندن کی سڑکوں پر لاکھوں افراد کی قطاریں لگی ہوئی تھی جبکہ ویسٹ منسٹر ایبے کے اطراف سڑکوں کو بند کر دیا گیا تھا۔ Queen Elizabeth funeral
دنیا بھر سے سربراہان مملکت آنجہانی ملکہ کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے لندن میں موجود ہیں جن میں امریکی صدر جو بائیڈن، چین کے نائب صدر وینگ کیشان، کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو، جاپان کے بادشاہ ناروہیٹو سے لے کر جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا، کوک آئی لینڈ کے وزیر اعظم مارک براؤن، پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور بھارت کی صدر دروپدی مرمو سمیت متعدد اہم رہنما شامل ہیں۔
البتہ چند اہم سربراہان مملکت جیسے چین کے صدر شی جن پنگ، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سمیت چند اہم رہنما دعوت نامہ ملنے کے باوجود تقریب میں شرکت نہیں کر رہے جبکہ وینزویلا، شام اور افغانستان کو دعوت نامہ نہیں بھیجا گیا کیونکہ ان ممالک کے برطانیہ کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔ امریکی صدر جو بائیڈن بھی برطانیہ میں سب سے طویل حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے لندن پہنچے، انہوں نے کہا کہ ’برطانیہ کے لوگ خوش قسمت ہیں کہ ان کو 70 سال حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ کا ساتھ ملا‘۔
برطانیہ کے مختلف علاقوں اور کاؤنٹیز سے شہری رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے ملکی کی آخری جھلک دیکھنے کے لیے لندن کی سڑکوں پر موجود ہیں۔ملکہ کے جنازے کے موقع پر ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے اور آخری رسومات کو سرکاری درجہ دیا گیا ہے۔آنجہانی ملکہ کی آخری رسومات کو ٹی وی چینلز پر بھی براہ راست دکھایا جارہا ہے، جہاں لاکھوں کی تعداد میں لوگ پہلی بار برطانیہ کی ملکہ کی آخری رسومات ٹی وی پر دیکھ رہے ہیں۔برطانیہ میں یہ پہلا سرکاری جنازہ ہے جو منعقد کیا جارہا ہے۔