اردو

urdu

ETV Bharat / international

UN Secretary General دنیا غیر مستحکم ہو رہی ہے، اتفاق رائے کی ضرورت: یواین جنرل سیکریٹری

اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں یو این جنرل سیکریٹری نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ سبھی کے لیے اتحاد، امن، انسانی حقوق اور پائیدار ترقی یقینی بنانے کے جذبے کو قائم رکھیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ دنیا غیر مستحکم ہو رہی ہے اس لیے دنیا میں اتفاق رائے کی سخت ضرورت ہے۔

Etv Bharat
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیریئس

By UNI (United News of India)

Published : Sep 20, 2023, 10:27 PM IST

نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیریئس خبردار کیا ہے کہ دنیا غیر مستحکم ہو رہی ہے جبکہ بہت زیادہ خطرے اور بہت کم اتفاق رائے کے وقت عالمگیر بحران کو حل کرنا ہی اقوام متحدہ کا مقصد ہے۔ انہوں نے ادارے کے عزم اور اثر کے ثبوت کے طور پر بحیرہ قلزم میں ماحولیاتی تباہی کو روکنے کی کامیاب کوشش کا حوالہ دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب کوئی اور نہ کر پاتا یا نہ کرتا اس وقت اقوام متحدہ کے عزم نے یہ کام کر دکھایا، بہت سے عالمگیر مسائل کے باوجود یہی جذبہ مستقبل کی جانب دنیا کی رہنمائی کر سکتا ہے۔

انہوں نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ سبھی کے لیے اتحاد، امن، انسانی حقوق اور پائیدار ترقی یقینی بنانے کے جذبے کو قائم رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ آئیے مشترکہ بھلائی کے لیے اکٹھے ہونے کا عزم کریں۔ اقوام متحدہ کے کام کے بارے میں اپنی سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل نے کثیرفریقی نظام میں جدت لانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ معاصر مسائل پر قابو پایا جا سکے۔انہوں نے بتایا کہ اگرچہ دنیا تبدیل ہو چکی ہے تاہم عالمی ادارے تبدیلی کی اس رفتار کا ساتھ نہیں دے سکے اور اس طرح ممکنہ طور پر وہ مسئلے کے حل کے بجائے مسئلے کا حصہ بن گئے ہیں۔

سیکرٹری جنرل نے واضح کیا کہ اصلاح کا کوئی متبادل نہیں اور ہمیں اپنے لیے اصلاح یا افتراق میں سے کسی ایک کو منتخب کرنا ہے۔ انہوں نے عالمی رہنماؤں کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے ابتدائی الفاظ یاد دلائے جن میں جنگ کی لعنت کے خاتمے کا وعدہ کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ممالک اپنے وعدے توڑتے ہیں تو پھر دنیا میں سبھی غیرمحفوظ ہو جاتے ہیں، انہوں نے واضح کیا کہ یوکرین پر روس کے حملے سے دنیا بھر میں سبھی پر سنگین اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

اسی لیے امن کے لیے انتھک کام کرنا ہوگا اور ہمیں ایسا منصفانہ امن قائم کرنا ہے جو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون سے مطابقت رکھتا ہو۔ جنگ کے دوران بھی ہمیں یوکرین اور ہر جگہ شہریوں کی تکالیف میں کمی لانے کا ہر طریقہ ڈھونڈنا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے سوڈان سے ہیٹی اور افغانستان سے میانمار تک دنیا بھر میں جنگوں اور قدرتی آفات کے نتیجے میں انسانی مصائب کی جانب بھی توجہ دلائی۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے ممالک سے اقوام متحدہ کی عالمگیر امدادی اپیل کے جواب میں عملی قدم اٹھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ضروریات بڑھ رہی ہیں اور امدادی وسائل میں کمی واقع ہوتی جا رہی ہے۔ اس صورتحال میں اقوام متحدہ کی امدادی کارروائیوں کو بڑے پیمانے پر محدود کرنا پڑ رہا ہے۔ سیکرٹری جنرل نے واضح کیا کہ افریقہ کے ممالک میں قرضوں کی ادائیگی کے لیے صحت کے بجٹ سے کہیں بڑی رقم مختص کی جانا اس عدم مساوات کی واضح مثال ہے۔ انہوں نے ترقی پذیر ممالک اور ابھرتی ہوئی معیشتوں کو ایس ڈی جی کے حصول کی جانب پیش رفت تیز کرنے میں مدد دینے کے لیے سالانہ 500 بلین مہیا کرنے اور ان ممالک پر مالی بوجھ کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

سیکرٹری جنرل نے موسمیاتی ابتری سے نمٹنے کی ہنگامی ضرورت کو بھی واضح کیا جو نئے ریکارڈ توڑ رہی ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں دوسروں پر الزام دھرنے اور پہلا قدم اٹھانے کے لیے دوسروں کی جانب دیکھنے جیسے پرانے رویے ترک کرنا ہوں گے جن کے تواتر سے اظہار کا ریکارڈ ہم پہلے ہی توڑ چکے ہیں۔ انہوں نے موسمیاتی یکجہتی کے معاہدے کی جانب توجہ دلائی جس کے تحت سب سے زیادہ مقدار میں گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج کرنے والے ممالک کو ان میں کمی لانے کے اقدامات کی قیادت کرنا ہے اور امیر ممالک نے نئی معیشتوں کو اس مقصد کے حصول میں مدد دینا ہے۔ (یو این آئی)

ABOUT THE AUTHOR

...view details