اردو

urdu

Monkeypox Virus Cases: برطانیہ میں منکی پوکس کے کیسز بڑھ سکتے ہیں، ڈبلیو ایچ او کا انتباہ

By

Published : May 19, 2022, 4:48 PM IST

برطانیہ کی ہیلتھ پروٹیکشن ایجنسی (یو کے ایچ ایس اے) کی چیف میڈیکل ایڈوائزر سوزن ہاپکنز نے یورپی ممالک میں منکی پوکس وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز Monkeypox Virus Cases پر تشویش کا اظہار کیا۔

WHO warns that monkeypox virus cases could increase in Britain
ڈبلیو ایچ او کا انتباہ، برطانیہ میں منکی پوکس کے کیسز بڑھ سکتے ہیں

ڈبلیو ایچ او کی جانب سے بدھ کی شب جاری کی گئی وارننگ میں کہا گیا کہ برطانیہ میں منکی پوکس وائرس Monkeypox Virus کے حوالے سے اب تک دستیاب معلومات بتاتی ہیں کہ یہ وائرس مقامی طور پر بڑھ چکا ہے لیکن اب تک اس کی مقامی منتقلی کی صورت حال زیادہ واضح نہیں ہے۔ نئے کیسز سامنے آنے کا پورا امکان ہے۔ دریں اثناء برطانوی محکمہ صحت کے حکام لندن میں منکی پوکس وائرس پھیلنے کے اسباب کی تحقیقات کر رہے ہیں جس سے نو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او نے کہا، "فی الحال دستیاب معلومات کی بنیاد پر، یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ برطانیہ میں انفیکشن کے کیسز مقامی طور پر حاصل کیے جا رہے ہیں۔ وائرس کے پھیلاؤ کی وجوہات کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے لیکن مستقبل میں اس کی شناخت کا امکان ہے۔"

6 مئی کو ایک ہی گھر سے تین کیس ملے تھے۔ چند روز بعد مزید چار کیسز رپورٹ ہوئے۔ ان کے علاوہ متاثرہ کیسز لندن میں اور ایک ساؤتھ ایسٹ انگلینڈ میں پائے گئے۔ یو کے ہیلتھ پروٹیکشن ایجنسی (یو کے ایچ ایس اے) نے بدھ کے روز کہا کہ انگلینڈ میں 6 سے 9 مئی کے درمیان منکی پوکس کے متعدد کیسز رپورٹ ہوئے۔ حالیہ کیسز میں بنیادی طور پر مرد ہم جنس پرست افراد شامل ہیں۔ UKHSA کی چیف میڈیکل ایڈوائزر سوزن ہاپکنز نے کہا: "ہم صحت کی معلومات اور مشورے فراہم کرنے کے لیے کیسز کو قریب سے ٹریک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔"

منکی پوکس کے نشانات

برطانیہ کی ہیلتھ پروٹیکشن ایجنسی (یو کے ایچ ایس اے) کی چیف میڈیکل ایڈوائزر سوزن ہاپکنز نے منکی پوکس وائرس کے نئے کیس اور یورپ بھر کے ممالک میں منکی پوکس وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کیا۔

ہاپکنز نے کہا کہ ہم اس وائرس سے متعلق معاملات کی نشاندہی کر رہے ہیں تاکہ ان کا صحیح وقت پر علاج کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں برطانیہ میں منکی پوکس وائرس Monkeypox Virus کے آٹھ معاملے سامنے آئے ہیں، یہ تمام کیسز نائجیریا کے سفر سے واپس آنے والے مسافروں میں پائے گئے۔ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ جو لوگ وسطی اور مغربی افریقہ کے جنگلات میں سیر کے لیے گئے تھے وہ حادثاتی طور پر اس وائرس کا شکار ہو سکتے ہیں۔ یہ بیماری منکی پوکس وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے جو کہ آرتھوپوکس وائرس فیملی کا رکن ہے۔ان کیسز میں انفیکشن کا ذریعہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا ہے۔

وہیں پرتگال میں بھی طبی حکام نے پانچ نوجوان مردوں میں منکی پوکس کے کیسز کی تصدیق کر دی ہے۔ اسپین میں بھی ممکنہ 23 کیسز کی طبی تحقیقات جاری ہیں۔ یہ بیماری یورپ کے لیے غیر معمولی ہے۔ عام پر طور یہ مرض افریقہ میں لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔ زیادہ تر افراد کچھ ہفتوں میں صحت یاب ہو جاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ بیماری متاثرہ افراد یا متاثرہ جانوروں سے قریبی رابطے سے لگ سکتی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details