واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے ایرک گارسیٹی کی بھارت میں بطور سفیر تقرری کے اعلان کے دو سال بعد، امریکی سینیٹ نے بدھ کو اس کی منظوری دے دی۔ وہ لاس اینجلس کے میئر سمیت کئی اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ اب تک، جنسی استحصال کے ایک معاملے کو غلط طریقے سے سنبھالنے کی وجہ سے گارسیٹی کو اپنی پارٹی سے حمایت نہیں مل رہی تھی۔ تازہ پیش رفت میں سینیٹ نے لاس اینجلس کے سابق میئر کی نامزدگی کو آگے بڑھایا جسے ارکان نے اکثریت سے منظور کر لیا۔ انہیں 12 کے مقابلے 42 ووٹ ملے ہیں۔
اب بھارت میں بطور سفیر ان کی تقرری کی راہ میں حائل آخری رکاوٹ دور ہوگئی۔ ان کی تقرری کئی مہینوں سے زیر التوا تھی۔ کیونکہ یہ واضح نہیں تھا کہ کیا پروگریسو ڈیموکریٹس کے تمام ارکان اس تقرری کے حق میں تھے۔ اس سے قبل سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی نے ایرک گارسیٹی کے حق میں ووٹ دیا تھا۔ انہیں پینل میں آٹھ کے مقابلے میں 13 ووٹ ملے جس کے بعد ان کی نامزدگی منظور کر لی گئی۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے پہلی بار گارسیٹی کو جولائی 2021 میں ہندوستان میں سفیر کے لیے نامزد کیا تھا۔ خارجہ تعلقات کمیٹی نے جنوری 2022 میں اس پر دستخط کیے تھے۔ دی ہل کی رپورٹ کے مطابق، ان کی نامزدگی ایک سال سے زیادہ عرصے سے زیر التوا رہی۔ ان پر الزام تھا کہ وہ ایک اعلیٰ عہدیدار کے جنسی حملے کے بارے میں جانتے تھے، لیکن گارسیٹی نے اسے روکنے کے لیے کوئی کارروائی نہیں کی۔ سینیٹر چک گراسلے نے مئی میں اس صورتحال پر رپورٹ جاری کی۔