سان فرانسسکو: چین اروناچل پردیش پر ہمیشہ دعویٰ کرتا رہا ہے۔ ایک طرف چین لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر مسلسل اپنی سرگرمیاں بڑھا رہا ہے اور دوسری طرف اروناچل پردیش کے حوالے سے سفارتی حربے بھی آزماتا رہتا ہے۔ اسی درمیان، امریکہ نے چین کی ان کوششوں کو دھچکا دیتے ہوئے اروناچل پردیش کو بھارت کا اٹوٹ حصہ قرار دیا ہے۔ امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی (SFRC) نے اروناچل پردیش کو ہندوستان کا اٹوٹ حصہ تسلیم کرتے ہوئے ایک تجویز کو منظوری دی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اروناچل پردیش ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور رہے گا۔ یہ قرارداد جمعرات کو سینیٹرز جیف مرکلے، بل ہیگرٹی، ٹم کین اور کرس وان ہولن نے پیش کی تھی۔
قرارداد اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ امریکہ میک موہن لائن کو عوامی جمہوریہ چین اور بھارتی ریاست اروناچل پردیش کے درمیان بین الاقوامی سرحد کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔ ایک میڈیا بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ چینی دعوؤں کو مسترد کرتا ہے کہ اروناچل پردیش کا بڑا حصہ چین کا علاقہ ہے، یہ دعویٰ چین کی بڑھتی جارحانہ اور توسیع پسندانہ پالیسیوں کا حصہ ہے۔
سینیٹر مرکل نے کہا کہ 'یہ قرارداد ووٹنگ کے لیے سینیٹ میں جائے گی۔ آزادی، اصولوں پر مبنی سسٹم کی حمایت کرنے والے امریکہ کے اقدار دنیا بھر میں ہمارے سبھی کاموں اور تعلقات کے مرکز میں ہونا چاہیے، خاص طور پر اس وقت جب چین کی حکومت متبادل نقطہ نظر کو آگے بڑھا رہی ہے۔ سینیٹر مرکل چین کے امور پر کانگریس کے ایگزیکٹو کمیشن کے شریک چیئرمین ہیں۔