واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن بیجنگ کا اپنا ابتدائی دورہ منسوخ کرنے کے بعد اس ہفتے دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے چین کا دورہ کریں گے۔ دراصل چینی جاسوس غبارے کی وجہ سے ان کا دورہ پہلے ہی منسوخ ہو چکا تھا۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق بلنکن 2019 کے بعد چین کا دورہ کرنے والے بائیڈن انتظامیہ کے پہلے اہلکار ہوں گے۔ بلنکن کے دورے کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے مشرقی ایشیائی اور بحرالکاہل کے امور کے معاون سیکریٹری ڈینیئل کرٹن برنک نے کہا کہ دونوں ممالک کے لیے مشترکہ نتیجے پر پہنچنے کا یہ صحیح وقت ہے۔
کرٹن برنک نے کہا کہ اس دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔ یہ دورہ تین اہم مقاصد پر توجہ مرکوز کرے گا۔ اس کے تحت کمیونیکیشن چینلز کے قیام کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی سلامتی کے معاملات پر بات چیت کی جائے گی۔ اس کے ساتھ موسمیاتی اور عالمی میکرو اکنامک استحکام جیسے شعبوں میں درپیش چیلنجز پر بھی بات کی جائے گی۔ واضح رہے کہ حال ہی میں امریکی اور چینی حکام کے درمیان کئی ملاقاتیں ہوئی ہیں جن میں قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اور خود کرٹن برنک بھی شامل ہیں۔ سی این این نے اسسٹنٹ سیکریٹری کے حوالے سے کہا کہ دونوں فریق اچھی طرح جانتے ہیں کہ رابطہ ہونا کتنا ضروری ہے۔