واشنگٹن: امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ ترکیہ کے لیے مناسب ہے کہ وہ نیٹو کی توسیع میں اپنے خدشات کا اظہار کرے۔ بلنکن نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ جولائی میں لیتھوانیا کے دارالحکومت ولنیئس میں ہونے والی نیٹو سمٹ میں سویڈن کو باضابطہ طور پر نیٹو میں شامل کر لیا جائے گا۔ بلنکن نے اپنے اطالوی ہم منصب انتونیو تاجانی کے ساتھ دارالحکومت واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔
ایک سوال کہ سویڈن کی جانب سے ایک ایسے شخص کی ترکیہ کو حوالگی جس نے علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم پی کے کے سے اپنے تعلقات کا اعلان کیا تھا، نیٹو کی رکنیت کے عمل کو کس طرح متاثر کرے گا، بلنکن نے کہا کہ تاریخی نقطہ نظر سے فن لینڈ اور سویڈن کے الحاق کا عمل بہت تیزی سے آگے بڑھا ہے۔
بلنکن نے کہا کہ دونوں ممالک کے لیے طویل عرصے تک نیٹو کے شراکت دار رہنا، یورپی یونین میں ان کی رکنیت اور روس کی طرف سے یورپی سلامتی کو لاحق خطرے کی وجہ سے اس عمل میں تیزی کے لیے موزوں ہے۔ یہ نیٹو کے آرٹیکل 5 کے تحت اہمیت کا حامل ہے۔۔ اس عمل کے فریم ورک کے اندر، ترکیہ فن لینڈ اور سویڈن کی رکنیت کے بارے میں کچھ خدشات اٹھانے میں کامیاب رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
یہ بتاتے ہوئے کہ دونوں ممالک نے ترکیہ کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے، بلنکن نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ جولائی میں لیتھوانیا کے دارالحکومت ولنیئس میں ہونے والی نیٹو سمٹ میں سویڈن کو باضابطہ طور پر نیٹو میں شامل کر لیا جائے گا۔ اطالوی وزیر خارجہ تاجانی نے سویڈن کی نیٹو رکنیت کی حمایت کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ ماہ کے نیٹو اجلاس میں اس پر عمل درآمد متوقع ہے۔ انہوں نے یوکرین کی نیٹو رکنیت کے حوالے سے اس طرف اشارہ دیا ہے کہ پہلے مرحلے میں نیٹو یوکرین کونسل کا قیام عمل میں آسکتا ہے۔(یو این آئی)