بیجنگ: چین کے صدر شی جن پنگ اور امریکی صدر جو بائیڈن کے درمیان سان فرانسسکو میں سربراہی ملاقات چین امریکہ تعلقات کی تاریخ میں سنگ میل ثابت ہو گی۔ یہ بات چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے جمعرات کو کہی۔ وانگ نے کہا کہ سربراہی اجلاس اسٹریٹجک اہمیت اور دور رس نتائج کا حامل ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو بائیڈن اور ژی نے تعلق بحال کرنے اور کشیدگی کو کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ واضح رہے کہ دونوں سربراہان کے درمیان یہ ملاقات کیلیفورنیا کے علاقے ووڈ سائیڈ میں فلولی ہسٹورک ہاؤس اینڈ گارڈن میں ہوئی، بات چیت کے دوران یوکرین اور مشرق وسطیٰ کے تنازعات سمیت مختلف پیچیدہ مسائل کا احاطہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی فوج نے الشفاء اسپتال میں موجود اہم تنصیبات اور طبی آلات کو دھماکے سے اڑایا
صدر جو بائیڈن اور چینی صدر شی جن پنگ نے بدھ کے روز سان فرانسسکو میں ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن کے سربراہی اجلاس کے موقع پر دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے دوران اپنی مسلح افواج کے درمیان فوجی رابطوں کو بحال کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں فریقوں نے تعاون کا وعدہ کیا۔ ایک سینئر امریکی اہلکار نے کہا کہ فوجی مواصلاتی معاہدوں کا مطلب یہ ہے کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات کر سکتے ہیں۔ اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صحافیوں سے نجی ملاقات پر بات کی۔
چین کی فوجی طاقت کے بارے میں پینٹاگون کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، بیجنگ نے پچھلے سال اور اس سال کے بیشتر عرصے میں پینٹاگون کے ساتھ فوجی رابطوں اور ملاقاتوں کو "تردید، منسوخ یا نظر انداز" کیا ہے۔ رپورٹ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ اس طرح کی بات چیت کا فقدان "ایک آپریشنل واقعہ یا غلط حساب کتاب کے بحران یا تنازعہ کی طرف بڑھنے کا خطرہ بڑھاتا ہے۔"