جمعے کے روز سعودی عرب کے دارالحکومت جدہ میں سعودی فرمانروا محمد بن سلمان نے امریکی صدر جو بائیڈن US President Joe Biden کا جدہ کے کنگ عبدالعزیز بین الاقوامی ہوائی اڈے پر استقبال کیا اور دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ ملاقات کے دوران متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا۔ US President in Saudi Arabia محمد بن سلمان نے سعودی شاہی محل میں جو بائیڈن کا نہایت گرمجوشی اور دوستانہ ماحول میں خیر مقدم کیا۔ بعد میں بائیڈن کو شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے ساتھ مصافحہ اور بات چیت بھی کیا۔
امریکی صدر اور سعودی ولی عہد نے ملاقات کے دوران متعدد امور کے ساتھ ساتھ علاقائی سلامتی کے اہم امور پر تبادلہ خیال۔ سعودی عرب کے ساتھ امریکہ کے کئی دہائیوں پر محیط تعلقات میں روایتی طور پر امریکی اقدار اور سٹریٹجک مفادات کے ساتھ ساتھ تجارتی تعلقات شامل ہیں۔ بائیڈن نے کہا کہ میٹنگ میں انہوں نے واضح کیا کہ 2018 میں خاشقجی قتل کیس ان کے اور امریکہ کے لیے بہت اہمیت کا حامل تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ دیگر کئی امور پر بھی فریقین کے درمیان باہمی اتفاق رائے ہوا۔ انہوں نے بات چیت کے دوران انسانی حقوق اور سیاسی اصلاحات کی ضرورت پر بھی بات کی۔
سعودی صحافی جمال خاشقجی کے 2018 میں مملکت کے استنبول قونصل خانے میں قتل کردیا گیا تھا۔بائیڈن نے جمعے کی رات جدہ میں شہزادہ محمد سے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے کہا، ’’خاشقجی کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ اشتعال انگیز تھا۔ میں نے صرف یہ واضح کیا ہے کہ اگر دوبارہ ایسا کچھ ہوتا ہے تو اس کا صحیح جواب ملے گا۔ لیکن بائیڈن نے یہ واضح نہیں کیا کہ اس ردعمل سے ان کا اصل مطلب کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر انسانی حقوق کے معاملے پر خاموش نہیں رہ سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: