برلن: ایک فوجی ہیلی کاپٹر تربیتی مشن کے دوران مشرقی بحیرہ روم میں گر کر تباہ ہونے کی وجہ سے پانچ امریکی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ امریکی حکام نے اتوار کو کہا کہ ہیلی کاپٹر میں سوار عملے کے پانچوں ارکان اس وقت ہلاک ہو گئے جب طیارہ ایندھن بھرنے کے دوران گر کر تباہ ہوگیا۔
فوج نے سب سے پہلے ہفتے کے روز ہیلی کاپٹر حادثے کا اعلان کیا اور کہا کہ طیارہ حادثے کی وجہ کے بارے میں تحقیقات کی جا رہی ہے۔ تاہم اس حادثے میں کسی بھی ملک مخالف سرگرمی کے ملوث ہونے کے کوئی اشارے نہیں ملے ہیں۔ فوج نے اتوار کو کہا کہ امریکی فوجی طیارہ اور بحری جہاز کے ذریعہ تلاش اور بچاؤ کی کوششیں فوری طور پر شروع کردی گئیں ہیں۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے ایک بیان میں کہا کہ ہم ہفتے کی صبح بحیرہ روم میں ایک تربیتی حادثے کے دوران پانچ امریکی فوجی اہلکاروں کے المناک نقصان پر غمزدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم اس مہلک حادثے کے بارے میں مزید معلومات اکٹھا کررہے ہیں، یہ ایک اور واضح دلیل ہے کہ ہماری عظیم قوم کا دفاع کرنے والے بہادر مرد اور خواتین ہمارے ملک کو محفوظ رکھنے کے لیے ہر دن اپنی جانیں قربان کر دیتے ہیں"۔
مزید پڑھیں:نائیجیریا میں فوجی طیارہ گر کر تباہ، سات ہلاک
یورپی کمان نے کہا کہ فوجی اہلکاروں کے اہل خانہ کے احترام اور محکمہ دفاع کی پالیسی کے مطابق حادثے میں ہلاک ہونے والے فوجی اہلکاروں کی شناخت 24 گھنٹوں کے لیے اس وقت تک روکی جا رہی ہے جب تک کہ ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کو اطلاع نہیں دی جاتی۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ طیارہ کس فوجی سروس سے تعلق رکھتا تھا۔ فضائیہ نے خطے میں اضافی سکواڈرن بھیجے ہیں اور مشرقی بحیرہ روم میں بحری فوجی طیارے سرچ آپریشن انجام دے رہے ہیں۔