واشنگٹن:امریکی فوج نے جمعہ کے اوائل میں مشرقی شام میں ایران کے پاسداران انقلاب سے منسلک دو مقامات پر فضائی حملے کیے ہیں، پینٹاگون نے کہا کہ خطے میں گزشتہ ہفتے کے اوائل میں امریکی اڈوں اور اہلکاروں کے خلاف ڈرون اور میزائل حملوں کا جواب دیا گیا ہے۔ امریکی حملے بائیڈن انتظامیہ کے نازک توازن کو برقرار رکھنے کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔ پینٹاگون کے مطابق، 17 اکتوبر سے عراق میں امریکی اڈوں اور اہلکاروں پر کم از کم 12 اور شام میں چار حملے ہو چکے ہیں۔ جنرل پیٹ رائڈر نے کہا کہ امریکی اہلکاروں پر کئے گئے دو حملوں میں 21 امریکی اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
عراق اور شام میں امریکی فوجی اڈوں پر متعدد حملوں کے بعد شام کے شہر الحسکہ میں واقع "الشدادی بیس" پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ "عراق میں اسلامی مزاحمت" نامی ایک عراقی دھڑے نے آج جمعرات کو سوشل میڈیا پر شائع ہونے والے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ "الشدادی اڈے" کو راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا۔ اس فوجی اڈے پر امریکی فوجی بھی موجود ہیں۔ اس دھڑے نے اڈے کو امریکیوں کے زیر قبضہ بھی قرار دیا۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق مزاحمتی گروپ نے یہ اعلان بھی کیا کہ مغربی عراق کے شہر الانبار میں عین الاسد کے اڈے کو ڈرون سے نشانہ بنایا گیا ہے یاد رہے الحسکہ فوجی اڈہ اور عراق اور شام میں دیگر ایسے اڈے جہاں امریکی افواج بھی موجود ہیں کو گزشتہ دنوں راکٹ باری کا نشانہ بنایا گیا۔