واشنگٹن: پاکستانی میڈیا رپورٹ کے مطابق بدھ کی سہ پہر امریکی کانگریس کی رے برن بلڈنگ میں ’پاکستان میں انسانی حقوق اور جمہوریت‘ پر بریفنگ منعقد ہوئی جسے ڈیموکریٹ رکن کانگریس بریڈ شرمین اور جم کوسٹا نے مشترکہ طور پر اسپانسر کیا۔ بریفنگ کے دوران چار اہم نکات پر توجہ مرکوز کی گئی، جن میں انسانی حقوق اور جمہوریت، بین الاقوامی مبصرین کی نگرانی میں آزاد اور منصفانہ انتخابات، آزاد میڈیا کی اہمیت اور صحافیوں کی حفاظت اور امریکہ اور پاکستان کے تعلقات پر اندرونی سیاست کے اثرات شامل ہیں۔ تقریب میں تقریباً ایک درجن مقررین میں سے نصف ایوان نمائندگان کی امور خارجہ کمیٹی کے رکن تھے، یعنی وہ امریکی خارجہ پالیسی پر اثر انداز ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
کچھ افراد نے پاکستان پر توہین مذہب کے قانون کو منسوخ یا تبدیل کرنے پر بھی زور دیا، جسے بریڈ شرمین کے مطابق ’اقلیتوں کے خلاف ایک آلے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے‘ جب کہ پاکستانی حکام پر بھی زور دیا گیا کہ وہ فوجی عدالتوں میں شہریوں کا مقدمہ نہ چلائیں کیونکہ عالمی برادری کبھی بھی اس کی حمایت نہیں کرے گی۔ تقریب کے دوران لاپتہ صحافی عمران ریاض اور پی ٹی آئی کی اسیر حامی خدیجہ شاہ کی تصاویر ہال میں لگائی گئی تھیں، ساتھ ہی پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف پولیس کی مبینہ بربریت کی ویڈیوز بھی ٹی وی مانیٹر پر دکھائی گئیں۔
اپنے ابتدائی کلمات میں رکن کانگریس بریڈ شرمین نے کہا کہ وہ ’پاکستانی سیاست میں آنے کے لیے نہیں بلکہ جمہوریت اور انسانی حقوق کی وکالت کے لیے آئے ہیں۔‘انہوں نے دعویٰ کیا کہ 9 مئی کے بعد گرفتار ہونے والوں میں سے کچھ پرتشدد سرگرمیوں میں ملوث ہو سکتے ہیں لیکن اکثریت پرامن احتجاج کر رہی تھی’(ان کے خلاف) کریک ڈاؤن کا مقصد جمہوریت پر حملہ ہے’۔