امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ امریکہ نے طالبان کے ارکان اور دیگر ان افراد پر ویزا پابندیاں عائد کر دی ہیں جو پالیسیوں اور تشدد کے ذریعے افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق سلب کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ بلنکن نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ یہ ویزا پابندی کی پالیسی اٖفغانستان میں محدود پالیسیوں اور تشدد کے ذریعے خواتین اور لڑکیوں کو دبانے کی وجہ سے نافذ کی گئی ہے، جو موجودہ یا سابق طالبان ممبران کے لیے ویزوں کے اجراء پر پابندی عائد کرتی ہے۔ US Visa Restrictions on Taliban
بلنکن نے کہا کہ ان جابرانہ پالیسیوں میں لڑکیوں اور خواتین کے لیے ثانوی یا اعلیٰ تعلیم تک رسائی کو روکنا اور محدود کرنا، افرادی قوت میں خواتین کی مکمل شرکت اور اپنے کیریئر کا انتخاب کرنے کی ان کی اہلیت کو روکنا، خواتین کی نقل و حرکت، اظہار رائے پر پابندی کے ساتھ ساتھ تشدد اور ہراساں کرنا شامل ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ، امتیازی پالیسیوں کی عدم تعمیل پر خواتین، لڑکیوں یا ان کے خاندان کے افراد کی غیر منصفانہ گرفتاری اور حراست میں بھی پابندیاں عائد ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: Afghanistan Frozen Assets طالبان کا امریکہ پر افغانستان کے منجمد اثاثوں پر قبضہ کرنے کا الزام
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ طالبان نے عوامی یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ تمام افغانوں کے انسانی حقوق کا احترام کریں گے، اس کے باوجود طالبان نے پالیسیوں یا احکام کا ایک سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جو افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کو عوامی زندگی میں مکمل شرکت سے روکتی ہیں، بشمول ثانوی تعلیم تک رسائی۔ بیان میں مثال کے طور پر کہا گیا کہ ایک سال سے زائد عرصے تک، افغانستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں لڑکیوں کو چھٹی جماعت سے آگے اسکول جانے سے روک دیا جاتا ہے، جس کی واپسی کی کوئی تاریخ نظر نہیں آتی۔
امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا ٹویٹ امریکہ نے دیگر حکومتوں سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسی طرح کے اقدامات کرنے میں شامل ہوں اور ایک اجتماعی پیغام پر زور دیتے رہیں کہ افغانستان میں صرف ایک ایسی حکومت کو ہی جو اپنے تمام لوگوں کی نمائندگی کرتی ہو اور ہر فرد کے انسانی حقوق کا تحفظ کرتی اور اسے فروغ دیتی ہو جائز سمجھا جا سکتا ہے۔
بلنکن نے ایک ٹویٹ میں کہا، "امریکہ افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں پر جبر کرنے میں ملوث افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے لیے کارروائی کر رہا ہے۔ ہم طالبان اور دیگر پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کا احترام کریں۔ امریکہ نے کہا کہ وہ افغان عوام کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور خواتین اور لڑکیوں سمیت تمام افغانوں کے انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے تحفظ اور فروغ کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے لیے پرعزم ہے۔