اسلام آباد: پاکستان کے ایف 16 پیکیج پر بھارت کے اعتراضات کو نظر انداز کرتے ہوئے، امریکی کانگریس نے بھی جنگی طیاروں کی دیکھ بھال کے لیے 45 کروڑ ڈالر کی غیر ملکی فوجی فروخت کی تجویز کو منظوری دے دی۔ امریکی کانگریس نے اس مجوزہ پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔ اس سے پاکستان کے لیے پیکیج کی راہ ہموار ہوگئی، جسے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے گزشتہ ماہ منظور کیا تھا۔ اس پیکیج کو آگے بڑھانے کے لیے امریکی قانون کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان سے منظوری درکار تھی جو اب پوری ہوگئی ہے۔ F 16 Package for Pakistan
دراصل پاکستان کے F-16 پیکیج ڈیل بھارت کی تنقید کے بعد سرخیوں میں آیا لیکن اسلام آباد کی جانب سے بھی شدید ردعمل سامنے آیا۔ جس میں نئی دہلی پر زور دیا گیا کہ وہ پاکستان امریکہ تعلقات پر تبصرہ کرنے سے گریز کرے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی فوجی فروخت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیکج پاکستان کے موجودہ بحری بیڑے کی دیکھ بھال کے لیے تھا۔ انہوں نے بھارت کے وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ پیکیج نئے ہوائی جہاز، نئے نظام اور نئے ہتھیاروں کے لیے نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: