غزہ:غزہ میں اسرائیلی فوج کی رہائشی آبادیوں پر وحشیانہ بمباری جاری ہے، جبالیا پناہ گزین کیمپ پر لگاتار تیسرے روز بمباری کے علاوہ اسرائیلی فوج نے البریج پناہ گزین کیمپ پر بھی بم برسائے ہیں۔ اسرائیلی طیاروں نے شاطئی کیمپ میں اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے تحت چلنے والے اسکول کو بھی نشانہ بنایا ہے جبکہ اسرائیلی طیاروں نے غزہ کے القدس اسپتال کے قریب بھی بمباری کی ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے پورے غزہ شہر کا محاصرہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے جس کے بعد زمینی فوج کی بڑی کارروائی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اب تک اسرائیلی حملوں میں 3700 سے زائد بچوں سمیت شہید فلسطینیوں کی تعداد 9200 ہوگئی ہے جبکہ 24 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہیں۔
- امریکی ایوان نمائندگان نے اسرائیل کے لیے 14.5 بلین ڈالر منظور کیے:
امریکی ایوان نمائندگان نے جمعرات کو اسرائیل کے لیے تقریباً 14.5 بلین ڈالر کے فوجی امدادی پیکج کی منظوری دے دی ہے۔ اسے نئے اسپیکر مائیک جانسن کا ایک متعصبانہ انداز بھی کہا جارہا ہے جو ڈیموکریٹس اور صدر جو بائیڈن کے لیے براہ راست چیلنج ہے۔ جانسن کے پیکج کا تقاضا ہے کہ ہنگامی امداد کو کہیں اور سرکاری اخراجات میں کٹوتیوں کے ساتھ پورا کیا جائے۔ اس پیکج کو 226-196 سے منظور کیا گیا۔ ریپبلکن منصوبہ اسرائیل کی فوج کے لیے اربوں ڈالر فراہم کرتا ہے، جس میں کم فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ کے خطرات سے نمٹنے کے لیے اسرائیل کے آئرن ڈوم اور ڈیوڈز سلنگ دفاعی نظام کی خریداری کے لیے 4 بلین ڈالر شامل ہیں۔ ریپبلکنز نے امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے پیش کردہ 106 بلین ڈالر مالیت کے ایک بہت بڑے ہنگامی اخراجات کے بل کو مسترد کر دیا، جس میں یوکرین اور تائیوان کے لیے فوجی امداد کے ساتھ ساتھ انسانی امداد بھی شامل ہے۔ ریپبلکنز کو ایوان میں 221-212 کی اکثریت حاصل ہے، لیکن بائیڈن کے ساتھی ڈیموکریٹس سینیٹ پر 51-49 کا کنٹرول رکھتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی ویٹو وارننگ میں کہا گیا ہے کہ جانسن کا نقطہ نظر "اس لمحے کی فوری ضرورت کو پورا کرنے میں ناکام ہے" اور ہنگامی فنڈز کو کہیں اور سے کٹوتی کرنے کی ضرورت سے ایک خطرناک مثال قائم کرے گا۔ اگرچہ ہاؤس بل میں اسرائیل کے لیے جو رقم منظور کی گئی ہے وہ بائیڈن کی مانگ کے برابر ہے، تاہم وائٹ ہاؤس نے کہا کہ غزہ کے لیے انسانی امداد کو شامل کرنے میں ریپبلکن پلان کی ناکامی ایک "سنگین غلطی" ہے۔
- کم جونگ ان نے شمالی کوریا کے حکام کو فلسطین کی حمایت کرنے کا حکم دیا:
امریکی اخبار نے جنوبی کوریا کی جاسوسی ایجنسی کے حوالہ سے انکشاف کیا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے حکام کو فلسطینیوں کی حمایت کرنے کا حکم دیا ہے اور وہ مشرق وسطیٰ میں عسکریت پسند گروپوں کو ہتھیار فروخت کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔ جنوبی کوریا کے قانون سازوں نے ایجنسی کی بریفنگ کے بعد کہا کہ شمالی کوریا ماضی میں حماس کو اینٹی ٹینک راکٹ لانچر فروخت کر چکا ہے، اور اس بات کا امکان ہے کہ پیانگ یانگ غزہ میں جنگ کے دوران مزید ہتھیار برآمد کرنے کی کوشش کرے گا۔ جنوبی کوریا کی فوج نے کہا ہے کہ، 7 اکتوبر کے حملے کی تصاویر اور ویڈیوز کی بنیاد پر، حماس شمالی کوریا کے مختلف ہتھیاروں کا استعمال کرتی دکھائی دیتی ہے۔ پیانگ یانگ نے ان الزامات کو جھوٹا قرار دیا ہے۔
- اسرائیل ’بے بس اور کنفیوز‘ ہے: آیت اللہ خامنہ ای
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی کے ساتھ ساتھ مقبوضہ مغربی کنارے میں اپنی مہلک فوجی کارروائیوں کو جاری رکھنے کے باعث ’بے بس اور الجھن کا شکار‘ ہوتا جا رہا ہے۔ آج ایکس پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں، خامنہ ای نے اسرائیلیوں کو بھی براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت ان سے "جھوٹ بول رہی ہے" جب اس نے حماس کے زیر حراست قیدیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور ان علاقوں پر گولہ باری بھی کی جہاں قیدیوں کو رکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "امریکی حمایت نہیں رہی تو" اسرائیل کو " کچھ دنوں میں خاموش کر دیا جائے گا"۔ اسرائیل خطے میں ایران کو اپنا پہلا خطرہ تصور کرتا ہے۔ یہ مشرق وسطی میں حماس، اور لبنان میں حزب اللہ سمیت مختلف مسلح گروہوں کی حمایت کرتا ہے۔