تل ابیب: امریکی صدر جوبائیڈن بدھ کے روز اسرائیل کا دورہ کریں گے تاکہ امریکہ اپنے اتحادی اسرائیل کی حمایت کا اظہار کریں۔ امریکہ کو اسرائیل اور حماس کی جنگ ایک بڑے علاقائی تنازع میں پھیل جانے کا خدشہ پیدا ہوا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے امریکی صدر جوبائیڈن کے اسرائیل کے دورہ کا اعلان کیا۔ غزہ میں انسانی صورتحال مزید سنگین ہوتی جارہی ہے اور اسرائیل حماس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے 365 مربع کلومیٹر علاقے پر ممکنہ زمینی حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ امریکی اور اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ ہولوکاسٹ کے بعد یہودیوں کے خلاف یہ سب سے زیادہ خطرناک حملہ کے لیے عسکریت پسند حماس ذمہ دار ہیں۔ حماس نے 7 اکتوبر کو اسرائیلی پر حملہ کیا تھا اور لگاتار پانچ ہزار گولے داغے تھے۔
جنگ سے متاثرہ اسرائیل کا دورہ کرکے امریکی صدر جوبائیڈن اب تک کا سب سے مضبوط پیغام دینے کے درپے ہیں کہ امریکہ اسرائیل کے پیچھے کھڑا ہے۔ ان کی ڈیموکریٹک انتظامیہ نے مشرق وسطیٰ کے علاقے میں امریکی لڑاکا طیارہ بردار بحری جہاز اور امداد بھیجنے، فوجی مدد کا اسرائیل سے وعدہ کیا ہے۔