پیرس: تجارت و صنعت، امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کل اپنے فرانس دورے کے ایک حصے کے طور پر فرانس کے بیرون تجارت، معاشی سرگرمیوں اور بیرون ملک فرانسیسی شہریوں کے امور کے وزیر اولیور بیش سے ملاقات کی۔ دونوں وزرا نے اپنی اپنی معیشت کی صورتحال حال پر تبادلہ خیال کیا جہاں بیش نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ فرانس میں یورو زون میں افراط زر کی شرح سب سے کم 5.2 فیصد ہے، جو یورپی یونین کے دیگر ممالک کی اوسط کا نصف ہے۔ بیروزگاری 7 فیصد رہی اور 2022 میں جی ڈی پی کی شرح نمو 2.6 فیصد رہی۔ اس سال کے لیے متوقع شرح نمو 0.6-1 فیصد رہنے کی امیدہے۔ گوئل نے بتایا کہ ہندوستانی معیشت مستحکم ہے۔ ہندوستان میں مہنگائی دوہرے ہندسے پرہے اور اب ہم دوہرے ہندسے سے 6-6.5 فیصد پرہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس سال شرح نمو جی ڈی پی کا 6.8 فیصد رہی ہے اور معمول کی شرح میں 13 فیصد کااضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تجارت بڑھ رہی ہے اور بہت کچھ کیاجانا باقی ہے۔ رافیل کی خریداری اور حالیہ ایئربس آرڈر کے ساتھ، اس شراکت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ بیش نے کہا کہ دو طرفہ تجارت 2021-22 میں 15.1 بلین امریکی ڈالر تھی، جو گزشتہ دہائی میں دوگنی ہو گئی ہے۔ فرانس سے 10 ارب امریکی ڈالر کی ایف ڈی آئی کی گئی ہے جو ہندوستان میں سب سے اعلی غیر ملکی سرمایہ کار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فرانسیسی کمپنیاں ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہاں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستانی کمپنیاں فرانس میں سرمایہ کاری میں اضافہ کر رہی ہیں اور اس وقت تقریباً 300 ملین یورو کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ گوئل نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ زبان کی رکاوٹوں کو توڑ کر تجارت کو مزید وسعت دی جا سکتی ہے۔