خرطوم: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے مرکزی کمپاؤنڈ میں ہفتے کے آخر میں لوٹ مار کی سخت مذمت کی ہے۔ انٹونیو گوٹیرس کے نائب ترجمان فرحان حق نے ایک بیان میں کہا 'سیکرٹری جنرل نے اسپتالوں سمیت انسانی ہمدردی کے کارکنوں اور سہولیات کی حفاظت اور احترام کرنے کے لئے پارٹیوں کی ضرورت کا اعادہ کیا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ 'زندگیاں بچانے کے لیے شہریوں اور سول انفراسٹرکچر کو محفوظ بنایا جانا چاہیے۔' فرحان حق نے بیان میں کہا کہ ڈبلیو ایف پی کمپاؤنڈ کی لوٹ مار سوڈان میں چار ہفتوں سے جاری بحران کے درمیان انسانی سہولیات کی تازہ ترین خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Sudan Violence سعودی عرب سوڈان کو دس کروڑ ڈالر کی انسانی امداد دے گا
انہوں نے کہا کہ اگر سبھی نہیں تو زیادہ تر اقوام متحدہ کی ایجنسیاں اور اس کے انسانی ہمدردی کے شراکت دار بڑے پیمانے پر لوٹ مار سے متاثر ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ سوڈان کی وزارت صحت کے مطابق یہاں جاری تنازعات میں اب تک تقریباً 600 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دریں اثناء عالمی ادارہ صحت نے 400 سے زائد ہلاک اور 4000 سے زائد لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور ڈبلیو ایچ او نے جمعہ کو سوڈان کو تنظیم کی پہلی طبی امداد فراہم کی۔ وہیں سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز ال سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سوڈانی عوام کے لیے 10 کروڑ ڈالر کی انسانی امداد بھیجنے کا حکم دیا ہے۔ بتا دیں کہ سوڈان میں تشدد کے دوران لوٹ کی وجہ سے 10 لاکھ سے زائد پولیو ویکسین تباہ کر دی گئیں۔
یو این آئی