نیویارک:اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوٹیریئس نے پیر کو کہا کہ اس سال 70 سے زیادہ صحافی مارے گئے ہیں اور اس وقت ریکارڈ تعداد میں میڈیا پرسنز جیلوں میں بھی ہیں۔ عالمی ادارے نے کہا کہ صحافیوں کو جیل میں ڈالنے اور جان سے مارنے کی دھمکیوں جیسے واقعات میں اضافہ بھی ہو رہا ہے۔ انھوں نے حکومتوں اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ صحافیوں کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کریں۔UN chief Urges to Protect Journalists
گوٹیریئس کا یہ تبصرہ 2 نومبر کو صحافیوں کے خلاف جرائم سے تحفظ کے عالمی دن سے پہلے آیا ہے۔ سیکریٹری جنرل نے کہا کہ جمہوریت کے لیے کام کرنے، غلط کاموں کو بے نقاب کرنے اور پائیدار ترقی کے اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے آزاد پریس بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک، اس سال 70 سے زیادہ صحافی معاشرے میں اس کردار کو نبھاتے ہوئے مارے جا چکے ہیں، ان میں سے زیادہ تر جرائم کو ابھی تک حل نہیں کیا گیا ہے۔
گٹیریئس نے کہا کہ دریں اثنا، اسی دوران ریکارڈ تعداد میں صحافی جیلوں میں بھی ہیں اور انہیں قید، تشدد اور جان سے مارنے کی دھمکیوں کے واقعات میں اضافہ بھی ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غلط معلومات، آن لائن غنڈہ گردی اور نفرت انگیز تقاریر میں اضافہ، خاص طور پر خواتین صحافیوں کے خلاف، دنیا بھر میں میڈیا ورکرز کو دبانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانونی، مالی اور دیگر ذرائع کے غلط استعمال سے صحافیوں کو ڈرانا طاقتور کو جوابدہ بنانے کی کوششوں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ یہ رجحانات صرف صحافیوں کو ہی نہیں بلکہ پورے معاشرے کے لیے خطرہ ہیں۔ صحافیوں کی حفاظت پر اقوام متحدہ کے ایکشن پلان کا مقصد تمام میڈیا ورکرز کے لیے ایک محفوظ اور آزاد ماحول پیدا کرنا ہے۔
گٹیرس نے کہا کہ جب ہم اس کی دسویں سالگرہ منا رہے ہیں، میں حکومتوں اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ہمارے صحافیوں کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کریں۔ ہمیں صحافیوں کو اپنا ضروری کام کرنے کے قابل بنانا چاہیے۔ صحافیوں کے خلاف جرائم سے تحفظ کے اس بین الاقوامی دن پر آئیے اپنے میڈیا ورکرز کو عزت دیں اور سب کے لیے سچائی، انصاف اور انسانی حقوق کے لیے کھڑے ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: