غزہ: اقوام متحدہ کا دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور(او سی ایچ اے) نے ہفتے کے روز غزہ پٹی میں متعدی بیماریوں کے پھیلاؤ کے بارے میں خبردار کیا ہے، جنہیں انسانی امداد کی کمی کی وجہ سے تباہ کن نتائج کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔ او سی ایچ اے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں بیماریوں کے پھیلاؤ میں تیزی آرہی ہے، خاص طور پر جنوبی غزہ میں حالیہ بڑے پیمانے پر نقل مکانی اور بعض خاندانوں کے متعدد بار نقل مکانی کی وجہ سے۔
ایجنسی نے کہا کہ صورتحال پہلے سے بدحال فلسطینی صحت کے نظام پر دباؤ بڑھا رہی ہے، جو ایک ایسے وقت میں آبادی کی طبی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے جب غزہ پٹی کے زیادہ تر اسپتالوں کی خدمات ختم ہو چکی ہیں۔
اس میں کہا گیا ہے کہ لگ بھگ 1.80 لاکھ لوگ سانس کے انفیکشن میں مبتلا ہیں، جب کہ اسہال کے 1.36 لاکھ کیسز ہیں، جن میں سے نصف پانچ سال سے کم عمر کے بچے ہیں۔ اس دوران 55،400 افراد خارش میں مبتلا ہیں، 5,330 کو چکن پاکس، 42,700 جلد کے امراض میں مبتلا ہیں اور 126 گردن توڑ بخار میں مبتلا ہیں۔ بیان کے مطابق غزہ میں 19 لاکھ افراد، یا پوری آبادی کا تقریباً 85 فیصد، اندرونی طور پر بے گھر ہیں، جن میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ خوراک اور زندگی کے لئے ضروری اشیاء کی قلت اور صفائی کے ناقص انتظامات بے گھر ہونے والے لوگوں کی پہلے سے مشکل زندگی کو مزید مشکل بنا رہے ہیں اور بیماریوں کے پھیلاؤ میں اضافہ کر رہے ہیں۔