کیف:یوکرین نے کہا ہے کہ اس نے گزشتہ ہفتے روس سے اپنے جنوب اور مشرق میں 1000 مربع کلومیٹر سے زیادہ کا علاقہ واپس لے لیا ہے۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے کہا کہ 'خارکیف کے علاقے میں 30 سے زائد بستیوں کو آزاد کرایا گیا ہے۔ خارکیف کے علاقے میں روس کے اعلیٰ عہدیدار نے اعتراف کیا کہ یوکرینی فوج نے "اہم فتح" حاصل کی ہے۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وٹالی گن چیف نے روسی ٹی وی کو بتایا کہ یوکرینی باشندوں نے روسی دفاعی لائن کو توڑ دیا ہے۔ Ukraine says it has retaken 1000 square km
انہوں نے کہا کہ روس کے زیر قبضہ خارکیف کے اہم ترین شہری مراکز میں سے ایک کوپیانسک اور دو دیگر شہروں سے شہریوں کو نکالا جا رہا ہے۔ بی بی سی نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار تھنک ٹینک کے تجزیے کے مطابق یوکرین کے فوجی اب کوپیانسک سے صرف 15 کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں، جو ایک ضروری ریلوے جنکشن ہے، جس کا استعمال ماسکو میدان جنگ میں اپنے فوجیوں کو بھیجنے کے لیے کررہا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ روس اس خطے میں سڑک اور ہوائی راستے سے بڑے ایم آئی 26 ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹر استعمال کر رہا ہے، جن میں سے ہر ایک 80 فوجیوں کو لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ایک الگ فیس بک پوسٹ میں یوکرین کی فوج نے کہا کہ فوجیوں نے تین دنوں میں 50 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا ہے۔ بی بی سی نے کہا کہ اگر تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ مارچ میں دارالحکومت کیف کے آس پاس کی صورتحال سے روسی افواج کے تیزی سے انخلاء کے بعد فرنٹ لائن کی تیز ترین نقل و حرکت کی نشاندہی کرے گا۔ خارکیف کے جنوب مشرق میں جارحانہ کارروائی یوکرین کے فوجیوں کو ڈونیٹسک کے مشرق میں واقع علاقے کے قریب لے جائے گی، جس پر چھ ماہ قبل جنگ شروع ہونے کے بعد سے روس نے کافی فوجی کنٹرول برقرار رکھا ہوا ہے۔ گن چیف نے اس بات کی تردید کی کہ یوکرین کے فوجیوں نے وہاں یوکرینی فوجیوں کو دکھانے کے لئے ایک ویڈیو دینے کے باوجود بالاکلیہ شہر پر قبضہ کر لیا تھا۔