لندن: برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے عرب اور اسلامی ممالک کے اپنے ہم منصبوں سے ملاقات کرکے اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ برطانوی وزارت خارجہ کے جانب سے جاری کردہ سرکاری بیان کے مطابق، رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں تمام یرغمالیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے، غزہ میں امداد کی رقم بڑھانے اور غزہ بحران کے سیاسی حل تک پہنچنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
یہ ملاقات اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی اور عارضی جنگ بندی کے معاہدے کے بعد ہوئی ہے۔ اس معاہدے کے بعد سابق وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے انسانی ہمدردی کی تنظیموں کو غزہ میں مزید ایندھن لانے کی اجازت دینے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ وہ زندگی بچانے کے کام کو بغیر کسی روک ٹوک کے انجام دے سکیں، ڈیوڈ کیمرون نے اسرائیل فلسطین تنازعہ کے حل کے لیے دو ریاستی حل کی طرف سفارتی کوششوں کو دوبارہ متحرک کرنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا، جو اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے اور مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کے تشدد میں اضافے پر برطانیہ کی مذمت کو اعادہ کیا۔
برطانوی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے لبنان اور یمن سمیت وسیع تر علاقائی کشیدگی کو روکنے کے لیے برطانیہ کی حمایت جاری رکھنے کا عہد کیا۔ کیمرون نے ایک بیان میں کہا۔ "آج میں نے اسرائیل اور غزہ کی صورتحال پر عرب ممالک اور دیگر اسلامی ریاستوں کے رہنماؤں کے ایک اجلاس کی صدارت کی ہے۔ کل رات طے پانے والا معاہدہ یرغمالیوں کو باہر نکالنے اور فلسطینی عوام کی مدد کے لیے غزہ میں مزید امداد کا ایک اہم موقع ہے"۔