بیجنگ: چین میں دو ممتاز سماجی کارکنوں کو تین سال سے زیادہ گھر میں نظر بند رکھنے کے بعد غداری کے الزام میں جیل بھیج دیا گیا ہے۔ ایک نجی نشریاتی ادارے نے اطلاع دی ہے کہ وکیل ڈنگ جیاکسی کی اہلیہ نے ٹویٹ کیا کہ شیڈونگ صوبے کی ایک عدالت نے انہیں 12 سال قید کی سزا سنائی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک اور سماجی کارکن اور قانونی اسکالر ژو جھیونگ کو 14 سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔
ان دونوں کے کیس کی سماعت جون 2022 میں بند کمرے میں ہوئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں کارکنوں کو 2019 اور 2020 میں وسیع کارروائی کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔ سال 2010 میں ڈنگ اور ژو نے مل کر نیو سٹیزنز موومنٹ کی بنیاد رکھی، جو شہری حقوق اور حکومت کی شفافیت کے لیے مہم چلاتا ہے۔
نشریاتی ادارے نے رپورٹ کیا کہ دونوں کو پہلی بار 2013 میں بیجنگ میں تارکین وطن کارکنوں کے لیے مساوی سماجی اور تعلیمی فوائد کے مطالبے کے لیے ہونے والے مظاہروں میں کردار ادا کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ فیصلے سے کچھ دیر پہلے شائع ہونے والے ایک بیان میں شریڈنگ نے کہا کہ چینی عوام اب بھی سیاسی جبر، معاشی کنٹرول اور نظریاتی غلامی کے حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے یہ بھی کہا ''میں نے بہت سے شکوک و شبہات ، بہت سی مشکلات کا سامنا کیا ہے اور کئی دھچکے برداشت کئے ہیں۔ میں ذاتی طور پر اذیت رسانی کا شکار ہوا ہوں۔ ان میں سے کوئی بھی میرے عزم کو تبدیل نہیں کرے گا۔'' اس سے قبل فروری میں چینی پولیس نے کم از کم پانچ سماجی کارکنوں کو حراست میں لیا تھا۔ انہوں نے دو بڑے شہروں میں ریٹائر ہونے والوں کے لیے میڈیکل انشورنس کے فوائد میں کمی کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کی حمایت کی تھی۔ (یو این آئی)