انقرہ: صدر اردوغان نے کہا ہے کہ ترکیہ کی خفیہ سروس نے داعش دہشت گرد تنظیم کے نام نہاد سرغنہ کا صفایا کر دیا ہے۔ صدر رجب طیب اردوغان نے ان خیالات کا اظہار ٹی آر ٹی ترک اور بین الاقوامی ٹیلی ویژن چینلز کی مشترکہ نشریات میں صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا۔ صدر اردوغان نے سب سے پہلے اپنی صحت کے بارے میں کہا کہ وہ بالکل تندرست ہیں اور اس روز کے بعد سے ترکیہ میں اپنے سیاسی پروگرام اور جلسوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہوں اور ان جلسوں میں سب اہم انقرہ پروگرام تھا۔
انھوں نے کہا کہ ہم بغیر رکے اپنے سفر کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان راستوں پر چلتے ہوئے ہم اپنی تونائی کا ذخیرہ کرتے ہیں۔ صدر اردوغان نے کہا کہ حالیہ برسوں میں، عراق اور شام میں کام کرنے والے مختلف سطحوں پر 'پی کے کے' کے بہت سے نام نہاد سرغنہ لیڈروں کو ترکیہ کی خفیہ سروس نے غیر فعال کردیا ہے جبکہ دہشت گرد تنظیم فیتو کے کچھ غیر ملکی اراکین کو ترکیہ لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ کی خفیہ سروس نے 29 اپریل کو شام میں ایک آپریشن کے ذریعے داعش کے نام نہاد رہنما، ابو حسین القریشی کو غیر فعال کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اب سے ہم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف بلا تفریق جدوجہد جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ آئی ایس آئی ایس نے نومبر میں القریشی کو اپنا لیڈر منتخب کیا تھا جب سابقہ لیڈر جنوبی شام میں ایک آپریشن میں ہلاک کردیا گیا تھا۔ عسکریت پسند گروپ نے 2014 میں عراق اور شام کے وسیع علاقے پر قبضہ کر لیا تھا اور اس وقت اس کے سربراہ ابوبکر البغدادی نے لاکھوں افراد پر مشتمل پورے علاقے میں اسلامی خلافت کا اعلان کیا تھا۔ لیکن شام اور عراق میں امریکی حمایت یافتہ افواج کے ساتھ ساتھ ایران، روس اور مختلف نیم فوجی دستوں کی حمایت یافتہ شامی افواج کی مہمات کے بعد داعش نے سرزمین پر اپنی گرفت کھو دی۔