ماسکو: ترکی، روس، شام کے وزرائے دفاع اور انٹیلی جنس سربراہان نے روس کے دارالحکومت ماسکو میں ملاقات کی ہے۔ وزارت کے بیان کے مطابق ملاقات میں شام کے بحران، مہاجرین کے مسئلے اور شام میں تمام دہشت گرد تنظیموں کے خلاف مشترکہ کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تعمیری ماحول میں ہونے والی ملاقات کے نتیجے میں شام اور مجموعی طور پر خطے میں استحکام کو یقینی بنانے اور اسے برقرار رکھنے کے لیے سہ فریقی فارمیٹ کے اجلاسوں کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔Syria talks in Moscow
Syria talks in Moscow ترکی، شام اور روس کے وزرائے دفاع کا ماسکو میں مذاکرات - Moscow talks on Syria crisis
ماسکو میں ترکی، روس اور شام کے وزرائے دفاع اور انٹیلی جنس سربراہان نے شام کے بحران، پناہ گزینوں کے مسئلے کو حل کرنے کے طریقوں اور شام میں انتہا پسند گروہوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر تبادلۂ خیال کیا۔Syria talks in Moscow
روس، ترکیہ اور شام کے وزرائے دفاع کے درمیان 2011ء کے بعد سے یہ پہلی ملاقات ہوئی ہے۔ روسی وزارت دفاع نے کہا کہ گزشتہ روز ماسکو میں ہونے والی ملاقات تعمیری رہی، شام اور خطے کی صورت حال کو مزید مستحکم کرنے کے مفاد میں اسے جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔
ترک وزارت دفاع نے بھی کہا ہے کہ یہ ملاقات تعمیری ماحول میں ہوئی ہے۔ شامی خبر ایجنسی کے مطابق ماسکو میں ہونے والی تینوں ملکوں کے درمیان ملاقات میں شام کے انٹیلی جنس سربراہ بھی موجود تھے۔ یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ترک صدر رجب طیب اردوگان نے شمالی شام میں کرد گروپوں کے خلاف فوجی کارروائی شروع کرنے کی دھمکی دی ہے۔