انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ریاستی اداروں، اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں اسکارف پہننے کے حق کی آئینی ضمانت قائم کرنے کے لیے ریفرنڈم کرانے کی تجویز پیش کی۔ یہ ترکی کی مرکزی اپوزیشن ریپبلکن پیپلز پارٹی کے چیئرپرسن کمال کلیک دار اوغلو کی جانب سے اسکارف پہننے کے حق کی ضمانت کے لیے قانون کی تجویز کے جواب میں سامنے آیا ہے۔ Turkish President Recep Tayyip Erdogan گزشتہ روز جنوب مشرقی ترکی کے شہر ملاتیا میں خطاب کرتے ہوئے اردگان نے کہا کہ 'اگر آپ میں ہمت ہے تو آؤ، اسے ریفرنڈم کے لیے پیش کریں۔ قوم فیصلہ کرے'۔ اردگان نے کِلِک دار اوغلو کو اپنی دعوت پر ملک کے آئین میں اسکارف کے مسئلے کو شامل کرنے پر کام کرنے کی ہدایت کی، بجائے اس کے کہ وہ ایسے قانون کے اجراء کی تجویز پیش کریں جو اس بات کی ضمانت دیتا ہو کہ ہیڈ اسکارف پہننے کی آزادی کی خلاف ورزی نہیں کی جائے گی۔ Erdogan Calls for Referendum on Headscarves
اردگان نے کلیک دار اوغلو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر آپ اپنی تجویز میں ایماندار اور مخلص ہیں اور اگر آپ حجاب کے معاملے کو ایک انسانی حق کے طور پر تنازع سے نکالنا چاہتے ہیں تو اسے قانون کے ذریعے حاصل کرنے کے لیے نہیں بلکہ ایک آئینی ترمیم کے ذریعے حاصل کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم جلد آئینی ترمیم پارلیمنٹ میں بھیجیں گے لیکن اگر یہ معاملہ پارلیمنٹ میں حل نہ ہوا تو ہم اسے عوام کے سامنے پیش کریں گے۔ کمال کلیک دار اوغلو کا اردگان کی کال پر ردعمل: ریپبلکن پیپلز پارٹی کے چیئرمین کمال کلیک دار اوغلو نے صدر رجب طیب اردگان کے بیانات کا جواب دیا۔ کِلیِک دار اوغلو نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ 'کیا ہوا، کیا آپ جعلی اردگان کا کردار ادا کرنے جا رہے ہیں؟ یہ ترکی ہے ہنگری نہیں۔ قانون کی تجویز کی حمایت کریں، ریفرنڈم کی نہیں۔ اگر آپ فرار نہیں ہوئے تو یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ کیا آپ میں اتنی ہمت ہے؟