انقرہ: ترکیہ اور شام میں پیر کے روز آنے والے مہلک زلزلے کے بعد عالمی رہنماؤں کی جانب سے تعزیت کا اظہار کیا گیا۔ اس مہلک زلزلے کی وجہ سے ترک حکومت نے ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے فوری امداد کی اپیل کی ہے۔ ترکیہ کی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی منیجمنٹ ایجنسی (AFAD) نے 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد عالمی برادری سے فوری امداد کو متحرک کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ AFAD نے ایک بیان میں کہا کہ اسے شہریوں کی تلاش اور بچاؤ کے شعبے میں بین الاقوامی مدد کی ضرورت ہے۔
ترکیہ کی اس اپیل کے بعد درجنوں ممالک اور تنظیموں نے جنوب مشرقی ترکیہ اور شمال مغربی شام میں زلزلے کی تباہی میں 1,800 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد امدادی کارروائیوں میں مدد کی پیشکش کی ہے، جن کی فہرست درج نیچے دی جارہی ہے۔
بھارت: بھارتی حکومت نے کہا کہ اس کی نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس کی دو ٹیمیں جن میں 100 اہلکاروں پر مشتمل خصوصی طور پر تربیت یافتہ اسکواڈز تلاش اور بچاؤ کی کارروائیوں کے لیے تباہی والے علاقے میں روانہ ہونے کے لیے تیار ہیں۔ اس کے علاوہ طبی ٹیموں کو بھی تیار رکھا جا رہا ہے اور ترک حکام کے ساتھ مل کر امدادی سامان بھی بھیجا جا رہا ہے۔ اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے ترکیہ اور شام میں زبردست زلزلے سے ہونے والے جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اس وقت ترکیہ کے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہے اور اس سانحے سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے بھی تیار ہے۔
چین: ریاستی کونسل کی غیر ملکی امدادی ایجنسی نے کہا کہ چین زلزلے سے متاثرہ ترکیہ اور شام کو انسانی بنیادوں پر ہنگامی امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ چین کی بین الاقوامی ترقیاتی تعاون ایجنسی کے ترجمان نے کہا کہ چین نے جان و مال کے نقصان پر تعزیت اور تشویش کا اظہار کیا اور ترکیہ اور شام دونوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔
یورپی یونین: یورپی کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ یورپی یونین کے آٹھ ممالک سے دس سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں ترکیہ میں مدد کے لیے متحرک ہو گئی ہیں۔یہ یونٹ بلغاریہ، کروشیا، جمہوریہ چیک، فرانس، یونان، نیدرلینڈز، پولینڈ اور رومانیہ سے آتے ہیں۔ کمیشن نے لکھا کہ اٹلی اور ہنگری نے بھی ٹیمیں ترکیہ بھیجنے کی پیشکش کی ہے۔
جرمنی:وزیر داخلہ نینسی فیزر نے کہا کہ جرمنی کی فیڈرل ایجنسی فار ٹیکنیکل ریلیف (THW) "پناہ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ واٹر ٹریٹمنٹ یونٹس کے لیے کیمپ قائم کر سکتی ہے۔THW ایجنسی جنریٹر، خیمے اور کمبل بھی تیار کر رہی ہے۔
یونان:یونان کے وزیر اعظم نے ترکیہ کو تعزیت اور حمایت کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک اپنے وسائل کو متحرک کر رہا ہے اور وہ فوری طور پر مدد کرے گا۔ہجرت اور ہائیڈرو کاربن کی تلاش پر دہائیوں کی دشمنی اور حالیہ کشیدگی کے باوجود، یونان اور ترکیہ کی زلزلوں میں ایک دوسرے کی مدد کرنے کی ایک طویل تاریخ رہی ہے۔
ایران:وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے زلزلے سے متاثرہ ممالک سے تعزیت اور گہری ہمدردی کا اظہار کیا اور متاثرین کی مدد کے لیے آمادگی کا بھی اظہار کیا۔کنانی نے دونوں ممالک کے ساتھ ایران کے اچھے تعلقات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے امدادی اور صحت کے اداروں کی موجودگی کی ضرورت پڑی تو ہم اپنی اخلاقی ذمہ داری پوری کریں گے۔انہوں نے مدد کی پیشکش کو "اخلاقی، انسانی اور اسلامی ذمہ داری" قرار دیا۔
اٹلی: وزیر اعظم جارجیا میلونی نے کہا کہ اٹلی کا سول پروٹیکشن مدد فراہم کرنے اور ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے لیے کھڑا ہے۔
اسرائیل: وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہا کہ انہوں نے سفارتی ذرائع سے درخواست موصول ہونے کے بعد زلزلہ زدہ شام میں امداد بھیجنے کی اجازت دے دی ہے کیونکہ پڑوسیوں کے درمیان کوئی سرکاری تعلقات نہیں ہیں۔اسرائیلی رہنما نے بھی تصدیق کی ہے کہ ان کی حکومت اس تباہی کے بعد ترکیہ کو انسانی امداد بھیجے گی۔ اسرائیل کے صدر اسحاق ہرزوگ نے بھی ٹویٹر پر ترکی اور شام میں جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔ہرزوگ نے پوسٹ کیا، "ریاست اسرائیل ہمیشہ ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہے۔ ہمارے دل غمزدہ خاندانوں اور ترک عوام کے ساتھ اس دردناک لمحے میں ہیں۔"اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلانٹ نے کہا کہ ملک ترکی کو ایک دہائی کے دوران سب سے زیادہ طاقتور زلزلے کے جھٹکوں کے بعد ہنگامی امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے