واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ے کہ جو بائیڈن نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے مصافحہ نہ کرکے ان کی توہین کی تھی۔ سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے عدالت میں فرد جرم عائد ہونے کے بعد فاکس نیوز کو دیے گئے اپنے پہلے انٹرویو میں کہا کہ موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن پر سعودی عرب سے تعلقات خراب کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بائیڈن نے فرانس اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات خراب کیے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے لوگ بہت اچھے ہیں۔ وہ ہماری مدد کرنا چاہتے ہیں لیکن یہ جب وہاں گئے تو ہاتھ ملانے کے بجائے ان سے مُکا ملا دیا۔ بائیڈن نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے مصافحہ نہ کرکے ان کی توہین کی تھی۔
ٹرمپ نے مُکا ملانے کے واقعے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’کیا مکا ٹکرانے کا مطلب آپ سمجھتے ہیں؟ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم سے ہاتھ نہ ملائیں کیونکہ آپ کا ہاتھ گندا ہے، یہ مطلب ہے مکا ملانے کا۔ ان کی توہین کی گئی۔ آپ سمجھے اس کو؟ دوران انٹرویو سابق امریکی صدر نے فرانس کے صدر میکرون کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ان کے میکرون سے اچھے تعلقات تھے مگر اب وہ چین کے ساتھ مل گئے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے اقتدار سے ہٹنے کے بعد امریکہ کا دنیا میں اثر و رسوخ ماند پڑتا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ 2024 کا امریکی صدارت کا انتخاب لڑنے کا اعلان کرچکے ہیں۔ ان کے اس انٹرویو کے بعد وائٹ ہاؤس نے کوئی خاص ردِ عمل ظاہر نہیں کیا۔ ترجمان جان کربی نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ فرانس کے ساتھ زبردست دوطرفہ تعلقات سے مطمئن اور پُراعتماد ہے۔ یاد رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ سال اپنے دورہ سعودی عرب میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے مصافحہ کے بجائے ہاتھ کا مُکا بنا کر ملایا تھا۔ ان کے اس اقدام پر اس وقت بھی کئی حلقوں کی جانب سے تنقید کی گئی تھی۔