اردو

urdu

ETV Bharat / international

بھارت۔امریکہ نے انڈو پیسیفک، چین اور اسرائیل-حماس جنگ پر بات چیت کی - بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر

بھارت کے وزیر خارجہ اور وزیر دفاع اور امریکی سکریٹریز آف اسٹیٹ اور ڈیفنس کے درمیان ٹو پلس ٹو مذاکرات کیے۔ اس دوران بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا۔ India-US 2+2 Dialogue

India-US 2+2 Dialogue
India-US 2+2 Dialogue

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 10, 2023, 12:20 PM IST

نئی دہلی: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ امریکہ اور بھارت کے درمیان مضبوط شراکت داری ہے اور وہ مستقبل کے مضمرات کے ساتھ معاملات پر بات کریں گے۔ امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے میٹنگ کے آغاز میں اپنے ریمارکس میں کہا، "ہم ایک آزاد اور کھلے اور خوشحال ایشیا پیسیفک کو فروغ دے رہے ہیں، جس میں جاپان اور آسٹریلیا کے ساتھ کواڈ میں اپنی شراکت داری کو مضبوط کرنا بھی شامل ہے۔" انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اور بھارت بین الاقوامی امن میں اپنی شراکت داری کو فروغ دے رہے ہیں اور ایک اصول پر مبنی نظم کو مضبوط کر رہے ہیں۔ بلنکن نے یہ بھی کہا کہ دفاعی تعاون ممالک کے درمیان تعلقات کا ایک اہم ستون ہے۔

بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال ایک بڑی تشویش ہے۔ جب کہ بھارت نے اسرائیل پر حماس کے حملے کی مذمت کی ہے۔ جے شنکر نے یہ بھی کہا کہ "بھارت نے ہمیشہ محفوظ اور تسلیم شدہ سرحدوں کے اندر رہتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ امن کے ساتھ ساتھ، فلسطین کی ایک خودمختار اور قابل عمل ریاست کے قیام کے لیے براہ راست مذاکرات کی بحالی کی وکالت کی ہے ۔"

یہ بھی پڑھیں:اسانجے کے خلاف حوالگی کی درخواست واپس لیں، امریکی کانگریس کی بائیڈن سے اپیل

ہندوستان اور امریکہ نے 2018 سے بھارت کے خارجہ امور اور وزیر دفاع اور امریکی سکریٹریز آف سٹیٹ اور ڈیفنس کے درمیان دو پلس ٹو مذاکرات کئے ہیں تاکہ تشویش کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا جا سکے اور دو طرفہ تعلقات کو مضبوط کیا جا سکے۔ محکمہ دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور ان کے بھارتی ہم منصب راج ناتھ سنگھ دفاعی صنعتی تعاون کے لیے ایک روڈ میپ پر تبادلہ خیال کریں گے جو ٹیکنالوجی کے تعاون اور انٹیلی جنس، نگرانی ور دیگر شعبوں میں تعاون کو تیز کرے گا۔ جون میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ امریکہ کے دوران، دونوں فریقوں نے دفاعی صنعتوں کے لیے ایک پالیسی گائیڈ اپنایا تاکہ وہ مل کر جدید دفاعی نظام تیار کر سکیں اور پروٹوٹائپس کی تحقیق اور جانچ پر تعاون کریں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details