افغانستان کے مشرقی صوبے پکتیکا میں ایک پراسرار دھماکے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ایک سینیئر اعلیٰ کمانڈر عمر خالد خراسانی Omar Khalid Khorasani اور ان کے تین دیگر ساتھی ہلاک ہوگئے ہیں۔ افغان حکام اور مقامی ذرائع کے مطابق اتوار کو خراسانی سمیت ٹی ٹی پی کے سینیئر کمانڈروں کو لے جانے والی گاڑی کو پراسرار دھماکہ خیز ڈیوائس سے نشانہ بنایا گیا۔ ٹی ٹی پی رہنما ایک میٹنگ کے لیے صوبے کے ضلع برمل جا رہے تھے کہ ان کی گاڑی بارودی سرنگ کی زد میں آگئی جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار تمام افراد ہلاک ہو گئے۔ گاڑی میں ان کے داماد علی حسان مہمند اور دو سابق اہم کمانڈر مفتی حسن سواتی اور حافظ دولت خان اورکزئی بھی اُن کے ساتھ تھے۔
یہ بھی پڑھیں: القاعدہ رہنما ایمن الظواہری امریکی ڈرون حملے میں ہلاک
قبائلی ضلع مہمند سے تعلق رکھنے والے عمر خالد خراسانی کو ٹی ٹی پی کا اعلیٰ کمانڈر سمجھا جاتا تھا۔ خراسانی تحریک طالبان پاکستان کے وہ واحد کمانڈر تھے جن کی موت یا گرفتاری میں مدد پر امریکی حکومت نے 30 لاکھ ڈالرز کا انعام مقرر کر رکھا تھا۔ ٹی ٹی پی کے مرکزی ترجمان محمد خراسانی نے میڈیا کو بھیجے گئے ایک پیغام میں عمر خالد خراسانی کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا جو یقینی طور پر ٹی ٹی پی اور پاکستان حکومت کے درمیان افغان طالبان کی ثالثی میں ہونے والے امن مذاکرات کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کو سی آئی اے نے افغانستان میں ڈرون حملے کے ذریعے نشانہ بنا کر ہلاک کردیا تھا۔ ایمن الظواہری نے القاعدہ کے بانی لیڈر اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد تنظیم کی کمان سنبھالی تھی۔