آستانہ: قزاقستان میں حال ہی میں ہوئے صدر انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے والے قاسم جومارت توقائیف نے ملک کے عوام کے نام پر حلف لیا اور ہفتہ کو ملک کے سربراہ کا عہدہ سنبھال لیا۔ توقائیف نے حلف لینے کی تقریب کے درمیان کہا، 'میں قزاقستان کے صدر کے لوگوں کی ایمانداری سے خدمت کرنے کی، قزاقستان کے آئین اور قوانین پر سختی سے عمل کرنے، شہریوں کے حقوق اور آزادیوں کی ضمانت دینے،قزاقستان کے صدر کے اعلی فرائضوں کو ایمانداری سے اطاعت کرنے کا حلف لیتا ہوں۔'
اس کے علاوہ، انہوں نے دعویٰ کیا کہ مبصرین، ماہرین اور صحافیوں کے مطابق قزاقستان میں صدرکاانتخاب غیر جانبدار اور کھلے طور منعقد کیا گیا تھا۔ قزاخ لیڈر نے کہا، 'لوگوں کی سرگرمیاں خاص طور پر زیادہ تھیں۔ کچھ شہری اپنے پورے خاندان کے ساتھ پولنگ بوتھ پر آئے۔' توقائیف نے قزاقستان کے آئین میں ترمیم کی بھی بات کہی جوملک کے صدر کے انتخاب سات سال کی مدت کے لیے دوبارہ انتخاب کے لئے پھر سے انتخاب کا حق فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقتدار میں نئی نسل کے سیاست دانوں کی ابھرنے کی طرف ایک قدم ہے۔
توقائیف نے کہا، قزاقستان اپنی ترقی کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔ ہمارے ذریعے شروع کئے گئے بڑے پیمانے پر تبدیلیوں نے بنیادی تبدیلیوں کی بنیاد رکھی ہے۔' قزاقستان کے صدر کے مطابق اس طرح کی تبدیلیوں نے روشن مستقبل پر لوگوں کا یقین بھی مضبوط کیا ہے۔ حلف لینے کی تقریب آستانہ میں پیلیس آف انڈیپینڈینٹ میں ہوئی اور اس میں قزاقستان کے پہلے صدر نور سلطان نظربائیف، حکومت اور پارلیمنٹ کے اراکین، ملک کے تسلیم شدہ سفارتی کور اور عوام کے نمائندوں نے شرکت کی۔